جمعے کے روز امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے ڈرون پروگرام پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے تہران کے جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات شروع کرنے سے پہلے اس پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب سے روابط کی وجہ سے 4 افراد اور دو اداروں پر پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پاسداران انقلاب نے لبنانی حزب اللہ، حماس، حوثیوں اور ایتھوپیا کو ڈرون فراہم کیے جو کہ امریکی افواج اور خطے میں بین الاقوامی بحری ٹریفک پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔
اثاثے منجمد
ان پابندیوں میں ایرانی ڈرون پروگرام کے نگران سعید آغاز جانی بھی شامل ہیں۔ آغاز جانی پہلے ہی امریکی بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ تازہ پابندیوں کا سامنا کرنے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک اور سینیر اہلکار عبداللہ محرابی شامل ہیں۔
امریکا میں ان کے اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں اور انہیں امریکی مالیاتی نظام تک رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔
امریکا نے دو کمپنیوں کیمیا پارٹ سیوا اور اوجی پرفاز مدھو ناور پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
-
ایران اور امریکا یورپی ملکوں کے ساتھ اضافی جوہری مذاکرات پر تیار ہو گئے
ایران کا کہنا ہے کہ وہ نومبر کے اواخر میں اپنے جوہری ترقیاتی پروگرام پر بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرے گا۔محکمۂ خارجہ کے ترجمان ... مشرق وسطی -
ایران کا نومبر سے پہلے جوہری مذاکرات میں واپسی کا اعلان: وال سٹریٹ جرنل
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ایران نومبر کے اختتام سے پہلے جوہری مذاکرات میں واپس آ ... مشرق وسطی -
ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے یورپ کے ساتھ 'براہ راست' بات چیت پر تیار
ایرانی میڈیا نے آج بدھ کے روز بتایا ہے کہ تہران جوہری معاہدے سے متعلق تینیوں یورپی ممالک برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ "براہ راست" بات چیت کے ... مشرق وسطی