یونیسکو تنظیم کے ساتھ شراکت سعودی عرب کے لیے باعث افتخار ہے: وزیر ثقافت
پیرس میں اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم "یونیسکو" (تنظیم برائے تعلیم وسائنس و ثقافت) کے صدر دفتر میں تنظیم کی 41 ویں جنرل کانفرنس میں سعودی عرب کے وفد نے بھی شرکت کی۔ سعودی سرکاری وفد کی صدارت وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے کی۔ وفد میں سعودی وزارت ثقافت اور وزارت تعلیم کے علاوہ دیگر کئی تنظیموں اور اتھارٹیز کے عہدے داران بھی شامل تھے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے کہا کہ یونیسکو تنظیم کے ساتھ شراکت سعودی عرب کے لیے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے 75 سال سے زیادہ عرصے میں تعلیم ، سائنس اور ثقافت کے شعبوں میں تنطیم کی ہمہ جہت کامیابیوں پر مبارک باد پیش کی۔ شہزادہ بدر کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یونیسکو اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ تعاون پر کاربند رہا جائے گا۔ انہوں نے باور کرایا کہ سعودی عرب 2022ء سے 2029ء تک یونیسکو کی درماینی مدت کی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی وزیر ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ "ثقافت اور سائنس مملکت کے ویژن 2030 پروگرام میں بنیادی حیثیت کے حامل ہیں۔ ہم ترقی کی راہ میں ثقافت اور سائنس کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں۔ سعودی عرب ثقافتی ورثے کے حوالے سے بین الاقوامی کوششوں کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ عالمی ورثے کی کمیٹی کی جانب سے سعودی عرب کی پیش کردہ قرار داد متقفہ طور پر منظور کیے جانے کے بعد ہم پر امید ہیں کہ یہ قرار داد ماہرین کے لیے جغرافیائی تنوع کو تقویت دینے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ اس کے ذریعے ثقافتی ورثے کے مقامات کے تحفظ کے لیے تدابیر وضع کی جا سکیں گی"۔

شہزادہ بدر کے مطابق سعودی عرب نے کرونا کے سبب لاک ڈاؤن کے عرصے میں مضبوط ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کے ذریعے ثقافتی سیکٹر کی ترقی کو ممکن بنایا۔ مملکت نے ڈیجیٹل مسابقت میں بڑے اقدامات کیے۔ اس حوالے سے وہ 'جی-20' ممالک کی سطح پر پہلی پوزیشن کا حامل رہا۔ ٹیلی کمیونی کیشن اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر انڈیکس میں مملکت نے 40 درجے کی جست لگائی۔
سعودی وزیر نے باور کرایا کہ 2020ء میں سعودی عرب میں مصنوعی ذہانت کے عالمی اجلاس کا انعقاد مملکت کے لیے اعزاز ہے۔ اجلاس کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پُر شفقت سرپرستی حاصل رہی۔ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ وہ عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کا صدر مقام بن جائے۔ اسی مقصد سے ڈیٹا اور آرٹیفشل انٹیلی جنس کی قومی حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔
تعلیم کے شعبے کے حوالے سے شہزادہ بدر نے واضح کیا کہ سعودی عرب نے متعدد اہم منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ ان کا مقصد مہارتوں اور صلاحیتوں کے نکھار کے ذریعے افراد میں مسابقت کو توانا بنانا ہے۔ اس کے لیے انسانی صلاحیتوں کی ترقی سے متعلق پروگرام بنائے گئے ہیں۔
سعودی عرب نے کچھ عرصہ قبل "سبز سعودی عرب" اور "سبز مشرق وسطی" کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ اس کا مقصد مملکت اور خطے میں ماحولیات کی تبدیلی کے آثار کا علاج ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر سعودی وزیر نے کہا کہ "ہم یونیسکو تنظیم اور اس کے رکن ممالک کی جانب سے ہمہ جہت تعاون کو یقینی بنانے کے واسطے کی جانے والی تمام کاوشوں کو گراں قدر شمار کرتے ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد عالمی سلامتی پھیلانا ، رابطوں کے پل استوار کرنا اور سائنس و ثقافت کی ترقی کے واسطے امکانات متعارف کرانا ہے۔ اس طرح پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول یقیی بنایا جا سکے گا"۔