بحیرہ احمر میں امریکا، اسرائیل، امارات اور بحرین کی مشترکہ فوجی مشقیں
بحیرہ احمر میں امریکا، اسرائیل، امارات اور بحرین کی نیول فورسز کی مشترکہ مشقوں کا آغاز ہوا ہے۔ یہ مشقیں نہر سویز تک جانے والے اہم جہاز رانی کے راستے کے مرکز میں ہو رہی ہیں۔
امریکا نے کل جمعرات کو کہا کہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ پانچ روزہ کثیرالجہتی بحری مشقیں بدھ کو شروع ہوئیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ان مشقوں میں کارگو جہاز "یو ایس ایس پورٹ لینڈ" کو تلاش کرنے اور اسے قبضے میں لینے کے حربوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
تاہم انہوں نے بحیرہ احمر میں مشقوں کا مقام تفصیل سے نہیں بتایا۔
اسرائیلی فوجی ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ بحری مشقوں کا مقصد ایرانی پوزیشن کا مقابلہ کرنا ہے۔
عبرت السفينة الهجومية البرمائية "يو إس إس إسيكس" (LHD 2) خليج عمان في 9 نوفمبر. تنتشر "يو إس إس إسيكس" والوحدة الإستكشافية الـ11 لقوات المارينز في منطقة عمليات الاسطول الخامس دعماً للعمليات البحرية من اجل ضمان الاستقرار والأمن البحري في المنطقة الوسطى@USSEssex_LHD2 @US5thFleet pic.twitter.com/fJObT0sYTy
— U.S. Central Command (@CENTCOMArabic) November 10, 2021
تیل کی ترسیل کا ایک اہم طریقہ
خلیجی ممالک اور اسرائیل کی مشترکہ مشقیں ان ملکوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے معاہدوں کے ایک سال سے زاید عرصے بعد شروع ہوئی ہیں۔
ایک سال پیشتر متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا فیصلہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ بحیرہ احمر جو بحیرہ روم کو نہر سویز سے بحیرہ ہند کو خلیج عدن کے ذریعے بحر ہند سے ملاتا ہے، دنیا کے تیل کی ترسیل کے اہم راستوں میں سے ایک ہے۔