ترکی کے شہر استنبول میں ایک ایسا وحشیانہ جرم سامنے آیا ہے جس نے استنبول شہر کو ہلا کر رکھ دیا اور ترک عوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
تفصیل کے مطابق ’ڈیمیرورین ہیبر ایجنسی‘ کی خبر رساں ایجنسی نے جُمعے کے روز تصاویر شائع کیں جس میں ایک شخص کو سامرائی تلوار سے لیس استنبول میں چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تھوڑی دیر بعد اس نےسڑک پر چلنے والی ایک 28 سالہ خاتون پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔ مقتولہ کنسٹرکشن انجینیر ہے۔
ترک اخبار احول کے مطابق خاتون اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی جبکہ مرد کو گرفتار کر لیا گیا۔
مجرم جس کی عمرستائیس سال ہے کے بیانات کے مطابق وہ غضب کی وجہ سے کسی کو قتل کرنا چاہتا تھا! میڈیا رپورٹس کے مطابق۔ اس نے نشاندہی کی کہ اس نےایک خاتون کو اپنا شکار کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ مرد اس کے خلاف مزاحمت کر سکتا تھا۔
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم "وی ول اسٹاپ فیمیسائیڈ" اس سال اب تک ترکی میں خواتین کے قتل کے 310 واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں جن میں سے صرف ستمبر میں 18 خواتین کو قتل کیا گیا۔