لیبیا کے مقتول لیڈرمعمرالقذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے اتوار کے روز 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں بہ طورامیدوارحصہ لینے کے لیے اپنے نام کا اندراج کرالیا ہے۔
سیف قذافی لیبیا کی ان اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں جو صدر کا انتخاب لڑرہی ہیں-صدارتی امیدواروں کی فہرست میں لیبیا کے مشرقی علاقے کے کمانڈرخلیفہ حفتر،وزیراعظم عبدالحمید الدبیبہ اور پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پرجاری کی گئی تصاویرمیں سیف قذافی کو روایتی بھورے رنگ کے لباس میں ملبوس دیکھاجاسکتا ہے،انھوں نے پگڑی اوڑھی ہوئی ہے اور سرمئی ڈاڑھی رکھی ہوئی ہے۔انھیں جنوبی قصبے سبھا کے رجسٹریشن سینٹر میں صدارتی انتخابات کے لیے بہ طور امیدوار دستاویزات پر دست خط کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
Saif al-Islam Gaddafi submitted the documentation to the office of the election commission in the city of Sebha, which is under the control of Haftar's (LNA) forces
— Laqs (@LaqsLaqs16) November 14, 2021
new video pic.twitter.com/xxGs2bK610
لیبیا کے بیشتر دھڑوں اورغیرملکی طاقتوں کی عوامی حمایت کے باوجود 24 دسمبر کوہونے والے انتخابات کا انعقاد ابھی تک مشکوک نظرآرہا ہے کیونکہ حریف ادارے قواعدوضوابط اورشیڈول پر جھگڑ رہے ہیں۔
جمعہ کو پیرس میں منعقدہ ایک عالمی کانفرنس میں ووٹ میں خلل ڈالنے یا پولنگ روکنے والے کسی بھی شخص کے خلاف پابندیاں عاید کرنے کی منظوری پراتفاق کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس بارے میں قواعدوضوابط پر کوئی اتفاق نہیں ہوا کہ کون انتخاب لڑسکتا ہے اور کون نہیں؟
اس بات کاامکان ہے کہ سیف الاسلام قذافی 2011ء میں نیٹو کی حمایت یافتہ عوامی بغاوت سے پہلے کے دور کی بنیاد پر صدارتی انتخاب لڑیں گے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ شاید صدارتی انتخاب میں مضبوط امیدوار یافرنٹ رنر ثابت نہ ہوں۔
اس بغاوت کے نتیجے میں ان کے والدکرنل معمرقذافی کے طویل اقتدار کا خاتمہ ہوگیا تھا اور بعد میں مسلح بلوائیوں نے سابق مطلق العنان صدر کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔اس کے بعد لیبیا میں طویل انتشار اورتشدد کا آغاز ہوگیا تھا اورابھی تک حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں۔