کل ہفتے کو مصر کی فوجداری عدالت نے فنکار شادی نبیل خلف کے خلاف اداکاری کی تربیتی ورکشاپس کے دوران ہراساں کرنے، غیر مہذب حملے اور 7 لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی کوشش کے الزامات کے پس منظر میں مقدمے کی سماعت شروع ہوئی۔
آرٹسٹ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں حاضر ہوئے جہاں انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی جب کہ عدالت نے گواہوں کے شواہد کے ساتھ ملزم کے دعووں کا جواب دیا۔

نبیل خلف کے خلاف کیس نمبر 6238 کی شرمناک تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ جن میں انکشاف کیا گیا ہے اس میں کئی واقعات شامل ہیں۔ ان میں ہراساں کرنا، غیر اخلاقی حملہ، اور عصمت دری شامل ہیں۔قاہرہ اور نیوبیہ میں اداکاری کی دو تربیتی ورکشاپس کے اندرخواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزامات عاید ہیں۔
لڑکیوں نے اپنے بیانات میں بتایا کہ ملزم نے ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے کی کوشش کی اور جب انہوں نے اس پر برا منایا تو اس نے انہیں ورکشاپ سے نکال دیا تاہم انہوں نے اپنی ساکھ خراب ہونے کے خوف سے حقائق بتانے سے انکار کردیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس کے بعد انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ ملزم نے دوسروں کے ساتھ بھی ایسی حرکتیں کی ہیں تو انہوں نے ایک کمیونیکیشن پلیٹ فارم پر ان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ لکھ دیا۔
شادی نبیل خلف کے والد ایک شاعر اور وزارت داخلہ کےایک سابق سینیر افسر کے نبیل خلف کے بیٹے ہیں۔ نبیل خلاف پر تین سال قبل وزارت داخلہ کے اثاثوں پر قبضہ کرنے پر مقدمہ چلایا گیا اور اسے تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔