ایران کی دوسری بڑی فضائی کمپنی ماہان ایئرنے اتوار کے روز اطلاع دی ہےکہ اس کو ایک نئے سائبرحملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ماہان ایئرکے کمپیوٹرنظام کو ماضی میں بھی متعدد سائبرحملوں میں نشانہ بنایا جاچکاہے۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہاہےکہ ماہان ایئرکے کمپیوٹر سسٹم کو ایک نئے حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ اس کی تمام پروازیں مقررہ وقت پرتھیں لیکن کمپنی کی ویب سائٹ بند تھی۔
ترجمان عامرحسین ذوالنوری نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہماری انٹرنیٹ سیکورٹی ٹیم سائبرحملے کو ناکام بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
ماہان ایئرایران کی اہم نجی فضائی کمپنی ہے اور قومی فضائی کمپنی ایران ایئر کے بعد دوسری بڑی ایئرلائن ہے۔یہ 2011ء سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے اور بہت سے ایرانی کمپنیوں کے ساتھ امریکا کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
ماہان ایئراندرون ملک پروازیں چلانے کے علاوہ یورپ اور ایشیا کے بھی متعددروٹس پر پروازیں چلاتی ہے۔
ایران نے گذشتہ ماہ اسرائیل اورامریکا پراپنے پٹرول کی تقسیم کے نظام پرسائبر حملے کا الزام عاید کیاتھا۔اس کے نتیجے میں ملک بھر میں پٹرول پمپوں پرتقسیم کا ڈیجیٹل نظام درہم برہم ہوگیا تھا اور گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی لمبی قطاریں نظرآئی تھیں۔
دریں اثناء اسرائیل کے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کوبلیک شیڈو ہیکنگ گروپ کے سائبرحملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ سائبرحملے کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں اسرائیل کی سب سے بڑی ایل جی بی ٹی کیو ڈیٹنگ سائٹ اور ایک انشورنس فرم کی سائٹ بھی شامل ہے۔
ہیکنگ گروپ نے ایران سے کسی تعلق کا اعتراف نہیں کیا ہے لیکن ان حملوں کو وسیع پیمانے پراسرائیل اورایران کے درمیان برسوں سے جاری خفیہ جنگ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔اس جنگ میں فریقین ایک دوسرے کے جہازوں پر مادی حملے اور آن لائن جارحانہ سائبرکررہے ہیں لیکن وہ ان کا کھلےعام اعتراف نہیں کرتے ہیں۔