سوڈان:نئی عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے جنرل البرہان اوروزیراعظم حمدوک میں سمجھوتا
سوڈان کے فوجی سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے درمیان اتوار کے روز ملک میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے ایک سیاسی سمجھوتا طے پاگیا ہے۔اس کے تحت عبوری دور کے لیے ٹیکنوکریٹس پرمشتمل ایک نئی سول حکومت تشکیل دی جائے گی۔
اس سمجھوتے سے قبل آج ہی فوج نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو رہا کردیا ہے۔وہ گذشتہ ماہ فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے دارالحکومت خرطوم میں اپنے گھر پرنظربند تھے۔
نئے سمجھوتے پر دست خطوں کی تقریب سوڈان کے سرکاری ٹیلی ویژن سے براہ راست نشر کی گئی ہے۔فوجی اور سیاسی قیادت کے درمیان طے پانے والے اس سمجھوتے کے تحت سوڈان میں گرفتار کیے گئے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا اور ایک متحدہ فوج کی تشکیل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
دریں اثناءدارالحکومت خرطوم ،اس کے جڑواں شہراُم درمان اور ملک کے دوسرے شہروں میں اتوار کے روز ہزاروں افراد نے فوج کی حکومت مخالف بغاوت اور اقتدار پر قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی ہے۔
گذشتہ ماہ جنرل عبدالفتاح البرہان کے زیرقیادت سوڈانی فوج نے عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی حکومت کو برطرف کردیا تھا۔تب سے اس فوجی اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔اس احتجاجی تحریک پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ اور تشددآمیز کارروائیوں میں کم سے کم چالیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔