یمن کی آئینی وقانونی امور اور انسانی حقوق کے وزیر احمد عرمان نے اتوار کے روز کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے تمام بین الاقوامی اور مقامی قوانین اور معاہدوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے یمنی بچوں کے خلاف انتہائی گھناؤنی خلاف ورزیوں کا ارتکاب جاری رکھا ہوا ہے۔
احمد عرمان نے بچوں کے عالمی دن کے موقع پرایک پریس بیان میں کہا کہ حوثی ملیشیا سنہ2014ء سے بچوں کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ حوثی ملیشیا نے اب تک اٹھارہ سال سے کم عمر کے دسیوں ہزار بچوں کو فرنٹ لائن پر استعمال کیا ہے۔

انسانی ڈھال
انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا بچوں کو فوجی مقامات پر انسانی ڈھال کے طور پر اور مخبر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گنجان آباد لاقوں پر اندھا دھند بمباری کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حوثیوں کی طرف سے کھیتوں، سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے بڑی تعداد میں بچے ہلاک یا زخمی ہوئے۔زخمی ہونےوالوں میں بڑی تعداد میں بچے جسمانی طورپر معذور ہوگئے۔