اسرائیل:بن گورین ہوائی اڈے پرحادثے کی تصاویر سے طیارے میں خوف وہراس،نوافراد گرفتار
اسرائیل میں حکام نے بن گورین ہوائی اڈے پر نو افراد کو دیگرمسافروں کے ساتھ طیارہ حادثے کی تصاویر شیئر کرنے پرگرفتارکرلیا ہے۔ان تصاویر کی تشہیر کے نتیجے میں طیارے میں سوار ہونے والے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا اوراس کی روانگی میں کئی گھنٹے کی تاخیرہوئی ہے جبکہ ان مشتبہ افراد کو پرواز سے اتارلیا گیا ہے۔
اسرائیل ایئرپورٹ اتھارٹی (آئی اے اے) نے بتایا کہ منگل کو یہ واقعہ اناطولوجیٹ مسافرطیارے کے تل ابیب سے استنبول کے لیے اڑان بھرنے سے کچھ دیر قبل پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد پرطیارے میں فضائی تباہی کی تصاویرنشرکرنے کا شُبہ ہے جس کی وجہ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔تمام نو مشتبہ افراد سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے اور اس جرم کو’’دہشت گردی کے خطرے‘‘ سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔آئی اے اے نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد پہلے ہی پرواز سے نکال دیا گیا تھا اور طیارہ چار گھنٹے کی تاخیر سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا ہے۔
آئی اے اے کے ترجمان اوفر لیفلرنے اے ایف پی کو بتایا کہ مشتبہ افراد نے ایپل پروگرام ایئرڈراپ کا استعمال کیا تھا جس کے تحت وہ اپنے ارد گرد فون پر تصاویر شیئر کر سکتے ہیں۔
ایئر ڈراپ ایپل ڈیوائسز جیسے آئی فونز پرایک فیچر ہے جو صارفین کو قریبی لوگوں کے ساتھ کسی برقی تار کے بغیرفائلیں شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔گذشتہ دو ہفتے میں تل ابیب کے قریب واقع بن گورین ہوائی اڈے پراس طرح خوف وہراس پھیلنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے پہلے 28اپریل کو ہوائی اڈے کے سکیورٹی عملہ کو ایک امریکی خاندان کے سامان میں ایک غیر پھٹا ہوا خول ملا تھا۔اس نے اسرائیل میں گزاری گئی چھٹیوں کی یادگار کے طور پراس کو اپنے سامان میں رکھ لیا تھا۔
خول برآمد ہونے کے بعد ہوائی اڈے کے روانگی ہال میں خوف و ہراس اور افراتفری پھیل گئی تھی اور لوگ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں ہر سمت میں بھاگتے دوڑتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔تاہم حکام نے پوچھ تاچھ کے بعد اس خاندان کو اپنی پرواز میں سوار ہونے کی اجازت دے دی تھی۔