افغانستان میں اقتدار میں آنے کے بعد سے شہریوں کے حقوق کا احترام کرنے کے وعدوں کے باوجود طالبان کی جانب سے شہریوں کے خلاف خلاف ورزیاں وقتاً فوقتاً منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔
گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پرایک ویڈیو کلپ نشر کیا گیا، جس میں شدت پسند تحریک کے ارکان کو افغان قومی پرچم اٹھانے پرایک لڑکے کو مارتے ہوئے دکھایا گیا۔
اس ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ کئی طالبان افسران نے نہتے لڑکے پر تشدد کیا اور اسے مارا پیٹا۔
#AFG Taliban soldiers beating a young Afghan for having Afghanistan’s National flag at a cricket match. pic.twitter.com/WwtWXGR9xp
— BILAL SARWARY (@bsarwary) May 11, 2022
ایک افغان کارکن نے بدھ کو اپنے ٹویٹر پیج پر ویڈیو پوسٹ کی جس میں کہا کہ طالبان فوجیوں نے نوجوان کو کرکٹ میچ میں جھنڈا لے جانے پر مارا پیٹا۔
اسی سیاق و سباق میں ایک کارکن نے کلپ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "جھنڈے کی وجہ سے کسی کو نہیں مارنا چاہیے۔" جب کہ ایک اور نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ افغانی چھاپوں اور بم دھماکوں سے آزاد ہوئے لیکن توہین سے نہیں۔"
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سمیت انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے گذشتہ سال اگست (2021) میں طالبان کی جانب سے اقتدار میں آنے کے بعد سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں خبردار کیا تھا جن میں عام شہریوں کی ماورائے عدالت پھانسی، پابندیاں عائد کرنا، خواتین کے حقوق کی پامالی اور طالبان مخالف مظاہروں کے دوران طاقت کے استعمال کے خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔