جمعے کے روز تونس کے وزیر داخلہ توفیق شرف الدین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی وجہ گذشتہ سال اپنی اہلیہ کی موت کے بعد اپنے خاندان کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت کو قرار دیا۔
شرف الدین نے نیشنل گارڈ کے نان کمیشنڈ افسران کے 73ویں کورس کی گریجویشن کی نگرانی کے موقع پر کہا کہ جمہوریہ کے صدر قیس سعید نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "سیکرٹیریٹ مجھے وزارت داخلہ میں لایا تھا اور سیکریٹریٹ بھی اب مجھے اس ذمہ داری سے فارغ کرنے کے لیے لا رہا ہے، کیونکہ ایک اور سیکریٹریٹ ہے جس نے مجھے بلایا ہے۔"
تونس کے ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں بدھ کے روز کہا تھا کہ وزیر داخلہ نے قرطاج محل میں صدر قیس سعید سے ملاقات کی ہے۔
-
ابراہیم بودربالہ تونسی پارلیمنٹ کے اسپیکر منتخب
تونس کی پارلیمنٹ نے سرکردہ سیاست دان ابراہیم بودر بالہ کوایوان کا نیا اسپیکر منتخب کیا ہے۔پچھلے سال دسمبر میں تونس میں ہونےوالے پارلیمانے انتخابات کے ... بين الاقوامى -
قیس سعید کی حکومت کے دوران تونس میں مخالفین پر نفسیاتی تشدد بڑھ گیا
دو ہزار اکیس میں برسر اقتدار آنے والی قیس سعید کی حکومت کی وجہ سے سیاسی مخالفین کے خلاف تشدد ، ناروا سلوک اور نفسیاتی اذیتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ ... بين الاقوامى -
تونس کی 9 خواتین کو "دہشت گرد سیل" بنانے کے الزام میں 25 سال قید کی سزا
مقامی میڈیا نے جمعرات کو بتایا کہ تونس کی عدلیہ نے "دہشت گرد" سیل بنانے اور اس وقت کے وزیر داخلہ ہادی مجدوب کو قتل کرنے کی سازش کرنے کے الزام میں 2016 ... بين الاقوامى