'میں واپس آگیا ہوں' ٹرمپ کی دو سال پابندی کے بعد یوٹیوب اور فیس بک پر واپسی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو یوٹیوب اور فیس بک پر دو سال بعد پہلی پوسٹ کی۔ دو سال پہلے وہ ٹیک پلیٹ فارمز کو اپنے سیاسی عروج کے لیے بھرپور طریقے سے استعمال کررہے تھے یہاں تک کہ 6 جنوری 2021 کو ان کے پیروکاروں کے کانگریس پر حملے کے بعد یہ سلسلہ منقطع ہو گیا۔

ان کے فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا عنوان تھا "میں واپس آگیا ہوں"۔ یہ سی این این کی ایک پرانی ویڈیو کا کلپ ہے جس میں ٹرمپ 2016 کی صدارتی انتخاب میں ہلیری کلنٹن کے خلاف جیت کا اعلان کرتے ہوئے کہتے ہیں۔ " آپ کو انتظار کرانے کے لیے معذرت،" پھر اسکرین پر 'ٹرمپ 2024' لکھا دکھایا جاتا ہے۔

الفابیٹ انکارپوریشن نے جمعہ کو ٹرمپ کا یوٹیوب چینل کو بحال کیا۔ میٹا کمپنی نے اس سال کے شروع میں ٹرمپ کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بحال کر دیا تھا۔

ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ نومبر میں پلیٹ فارم کے نئے مالک ایلون مسک نے بحال کیا تھا لیکن ٹرمپ نے ابھی تک ٹویٹر پر کوئی پوسٹ نہیں کی۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا کے استعمال کے ذریعے 2016 کی اپنی تقریبا ناقابل جیت صدارتی مہم کو طاقت بخشی۔ ان کی واپسی سے انہیں تین بڑے ٹیک پلیٹ فارمز پر 146 ملین پیروکاروں تک رسائی کے ساتھ ساتھ سیاسی فنڈ ریزنگ کے لیے مدد ملے گی، جو وہ ممکنہ طور 2024 میں صدارتی دوڑ کے لیے استعمال کریں گے۔

یوٹیوب نے 2021 میں ٹرمپ کو تشدد کو ہوا دینے کے باعث پابندی لگا دی تھی جب ان کے حامیوں نے 2020 کے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی جیت کی تصدیق کے بعد امریکی دارلحکومت پر دھاوا بول دیا تھا۔

ٹرمپ کی سوشل میڈیا پر واپسی کے مخالفین 2021 کے آخر میں قائم کردہ ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ان کے پیغامات کا حوالہ دیتے ہیں جہاں ان کے تقریباً 5 ملین فالوورز ہیں، ان کا کہنا ہے یہ پیفامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ اب بھی وہی خطرہ ثابت ہوں گے جس کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ٹرمپ کی واپسی بالکل ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب امریکہ میں ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی مہم کے دوران ایک فحش اداکار کو کی گئی ہش منی ادائیگیوں سے متعلق الزامات پر غور کیا جارہا ہے۔

ٹرمپ کو نیویارک ریاست کی طرف سے 250 ملین ڈالر کے فراڈ کے مقدمے کا بھی سامنا ہے، ان پر الزام ہے کہ بینکوں اور بیمہ کنندگان سے بہتر شرائط حاصل کرنے کے لیے انہوں نے 200 سے زیادہ اثاثوں اور ٹرمپ کی مجموعی مالیت میں ہیرا پھیری کی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں