روس اور یوکرین

‘‘ہم نے واقعی بَخموت کھو دیا’’: زیلنسکی کا اعتراف

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

روس کے نیم فوجی جنگجو گروپ ‘‘ویگنر’’ کے سربراہ ‘‘یوفگینی پریگوژن’’ نے ہفتے کے روز یوکرین کے شہر بَخموت پرمکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا تھا۔ روسی صدر پوٹین نے اس حوالے سے ویگنر اور روسی افواج کو مبارکباد بھی دے دی ہے۔

اب یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی اعلان کردیا ہے کہ یہ ممکنہ سٹریٹجک اہمیت کا شہر ان کی افواج کے کنٹرول سے نکل گیا ہے۔ زیلنسکی نے مزید کہا کہ بَخموت مکمل طور پر تباہ ہو چکا اور شہر میں بہت کم تعمیر شدہ عمارتیں باقی ہیں۔

Advertisement

یوکرینی صدر نے اتوار کو جاپان میں جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات سے قبل صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں روس کی جانب سے بَخموت کو ہونے والے نقصان کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا "میرا یقین ہے کہ آج صرف ہمارے دلوں میں بَخموت ہے۔"

یہ اعلان روسی صدر پوتین کی جانب سے بَخموت کو کنٹرول کرنے پر "ویگنر" گروپ اور روسی فوج کو مبارکباد دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پوٹین کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ آپریشن میں حصہ لینے والوں کے ناموں کا ظاہر کیا جائے اور انہیں اعزازی تمغوں سے نوازا جائے۔

ویگنر کے بانی پریگوژن نے کہا:’’آج 20 مئی کو دوپہر 12 بجے، 224 دنوں کی لڑائی کے بعد بَخموت کامکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے‘‘۔انھوں نے کہاکہ ان کی فورسز آرام اور بحالی کے لیے 25 مئی سے بَخموت سے واپس چلی جائیں گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ادوار میں بَخموت میں دو فریقوں کے درمیان جو شدید لڑائی ہوئی تھی، اس نے بخموت کو "قیمہ بنانے والی مشین " کے طور پر بیان کیا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں