
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے پیر کے روز کہا ہے کہ شام میں سیاسی حل خونی بحران کا واحد حل ہے تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ عرب کردار کے بغیر اس کا کوئی ایرانی یا تُرک حل ممکن نہیں۔
اپنی ٹوئیٹ میں قرقاش کا کہنا تھا کہ "شامی بحران کے حوالے سے بین الاقوامی پیش رفت کے ضمن میں عربوں کے کردار کا کمزور ہوتا افسوس ناک ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے شامی اپوزیشن کی صفوں کو متحد کرنے کی کوششوں کے سوا ہم یہ دیکھتے ہیں کہ روسی ، ایرانی اور ترک موافقت غالب ہے جب کہ عربوں کا کردار ثانوی ہے"۔
الحلّ السياسي في سوريا هو الطريق الوحيد لأزمة دموية مشتدة، ولكنه، وبكل واقعية، لا يمكن أن يكون حلاّ إيرانيا أو تركيا وأن يغيب عنه الدور والبعد العربي.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) November 27, 2017
یاد رہے کہ شامی اپوزیشن گزشتہ ہفتے ریاض میں دو روز کے لیے جمع ہوئی تھی۔ اس دوران 28 نومبر سے شروع ہونے والے جنیوا 8 مذاکرات میں شرکت کے لیے ایک نئی سپریم کمیٹی کے انتخاب کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا۔ مذکورہ مذاکرات میں نصر الحریری کی صدارت میں اپوزیشن کا ایک یکجا وفد شریک ہو گا۔