
سعودی عرب میں جنرل پراسیکیوشن نے والدین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تعلیم کا سلسلہ منقطع کرنے کا اور تعلیم کے حصول میں عدم معاونت کا سبب نہ بنیں۔ استغاثہ نے واضح کیا ہے کہ مذکورہ ممانعت سے متعلق سزائیں Child Protection Act کی چوتھی شق کے زمرے میں آتی ہیں۔
سعودی استغاثہ نے ٹوئیٹر پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر جاری ٹوئیٹ میں بتایا کہ والدین کے کاندھوں پر یہ ذمّے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے مناسب حالات پیدا کریں، اس سلسلے میں اُن کی مدد کریں اور مختلف اقسام کے انحراف سے اپنے بچوں کی حفاظت کریں۔ بچوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع کر دینا ،،، ایذا رسانی اور عدم توجہی کی صورتیں ہیں اور یہ مملکت کے متعین نظام کے تحت پوچھ گچھ کا متقاضی ہے۔
#النيابة_العامة
— النيابة العامة (@bip_ksa) September 1, 2018
- يقع على عاتق الوالدين مسؤولية خلق ظروف ملائمة للدراسة لأطفالهم، ومساعدتهم على التعلم، وحمايتهم من مختلف السلوكيات المنحرفة.
- ويعد التسبب في انقطاعهم عن التعليم من صور الإيذاء والإهمال الموجب للمساءلة بموجب نظام حماية الطفل. pic.twitter.com/Tqy9dSWciC
سعودی وزارت تعلیم کے مطابق پرائمری اسکولوں میں تعلیمی سال کے دوران طلبہ و طالبات کی 30% سے زیادہ غیر حاضری کی صورت میں سرپرست کو سرزنش کے لیے تشدد اور ایذا رسانی کی اطلاعات کے مرکز میں پیش کیا جائے گا۔ اس لیے کہ مذکورہ صورت حال کو بڑی عدم توجہی اور طالب علم کے تعلیمی سلسلے کے منقطع ہونے کا سبب بننا شمار کیا جائے گا۔