
عراق میں الصدری گروپ کے سربراہ مقتدی الصدر نے ملک میں سُنّیوں اور ان کی سیاسی شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مفادات عامّہ کو پارٹی مفادات پر مقدّم رکھیں اور آئندہ حکومت میں کوٹے کو ترک کر دیں۔
ہفتے کے روز اپنی ایک ٹوئیٹ میں الصدر نے مطالبہ کیا کہ "آزاد اور خود مختار ٹیکنوکریٹس کو پیش کیا جائے تا کہ بد دیانتی اور بدعنوانی کے خنجر سے دور امن و امان کی فضا میں باہم زندگی گزاری جا سکے"۔
اس سے قبل عراقی میڈیا نے بتایا تھا کہ سُنّی جماعتوں نے اُن وزارتوں کا تعیّن کر لیا ہے جن کے حوالے سے وہ عراق کے نامزد وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے ساتھ مذاکرات کریں گی۔ ان وزارتوں میں دفاع، انصاف، اعلی تعلیم اور سائنسی تحقیق شامل ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ جماعتیں محنت اور سماجی امور کی وزارتیں سنبھالنے کی خواہش بھی رکھتی ہیں۔
— مقتدى السيد محمد الصدر (@Mu_AlSadr) October 13, 2018
ادھر عراق میں وزیر کے منصب پر فائز ہونے کے لیے آن لائن درخواستیں دینے والے امیدواروں کی تعداد 15184 تک پہنچ گئی۔ متعلقہ ذریعے کے مطابق قانونی اور تکنیکی طور پر شرائط پوری نہ کرنے والی درخواستوں کو نکال دیا گیا ہے اور درخواستوں کے اولین جائزے کے بعد 600 بہترین امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
اگلے مرحلے میں ان امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا جائے گا تا کہ ان کی اہلیت اور صلاحیت کو پرکھا جا سکے۔ اس کے بعد امتیازی امیدواروں کو نامزد وزیراعظم سے ملاقات کے لیے چُنا جائے گا۔