
لبنان کی پارلیمان کے اسپیکر نبیہ بری نے کہا ہے کہ اسرائیل نے دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر حزب اللہ کی تعمیر کردہ سرنگوں کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔
نبیہ بری نے، جو حزب اللہ کے اتحادی ہیں، کہا ہے کہ اسرائیل نے معمول کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران میں ان سرحدی سرنگوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے بدھ کو نئی تصاویر جاری کی ہیں اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ لبنان کے ایک سرحدی گاؤں کفر کلا میں واقع ایک بلاک فیکٹری کی ہیں جہاں سے حزب اللہ کی ایک سرنگ کا آغاز ہوتا ہے۔
#فيديو ثلاثي الأبعاد للنفق في #كفركلا يقولون انه في المصنع قرب #مطار_بيروت هناك غرف فارغة
— افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) December 5, 2018
ويزعمون ان المصنع في #كفركلا هو قنّ دجاج
ووصفوا النفق على السياج بالمزعوم
وان الناشط في الفيديو داخل النفق هو الإمام المنتظَر #اكاذيب_حزب_الله #درع_الشمال pic.twitter.com/vFy4wofrgB
ادرعی کا کہنا ہے کہ یہ سرنگ سرحدی لکیر سے 40 میٹر اسرائیل کے اندر تک آتی ہے ۔انھوں نے اس سرحدی لکیر اور بلاک فیکٹری کی ایک 3 ڈی ویڈیو بھی اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی ہے۔
دریں اثناء اقوام متحدہ کے امن مشن نے کہا ہے کہ وہ حقائق کے تعیّن کے لیے ایک ٹیم اسرائیل بھیجے گا ۔اس نے سرحد کے ساتھ تمام مقامات تک مکمل رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مشن نے کہا ہے کہ اس کی لبنانی اور اسرائیلی افواج کے ساتھ ہفتہ وار اجلاس میں اسرائیل کی مبیّنہ سرنگوں کی تلاش کے لیے سرگرمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کے روز حزب اللہ کی تعمیر کردہ مبیّنہ سرنگوں کے سراغ اور انھیں تباہ کرنے کے لیے کارروائی شروع کی تھی۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرعی کا کہنا ہے کہ یہ سرنگیں لبنان سے اسرائیل کے شمالی علاقے تک پھیلی ہوئی ہیں،انھوں نے فوجی کارروائی کی ویڈیو بھی ٹویٹر پر جاری کی ہے۔
#فيديو من أعمال قوات #جيش_الدفاع بعد اكتشاف نفق #حزب_الله الإرهابي الممتد من منطقة جنوب #كفركلا الى داخل #إسرائيل وجولة قائد فرقة الجليل في الميدان #درع_الشمال pic.twitter.com/VaxVAWtbZ1
— افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) December 5, 2018