
ایران کی سینیر عسکری اور سیاستی قیادت کی بدعنوانیوں کی کہانیوں کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاسداران انقلاب کی سمندر پار عسکری کارروائیوں میں سرگرم 'القدس' ملیشا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور پاسدران انقلاب کے سابق سربراہ محمد جعفری کی بیگمات بھی کرپشن میں ملوث ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تہران بلدیہ کے رکن مرتضیٰ الویری نے ہفتے کے روز یہ دھماکہ خیز انکشاف کیا کہ انہوںنے جنرل قاسم سلیمانی اور محمد علی جعفری کی بیگمات کی کرپشن سے متعلق فائلیں جوڈیشل اتھارٹی کو بھیج دی ہیں۔
انہوںنے بتایا کہ بلدیہ کی طرف سے سلیمانی اور جعفری کی بیگمات کی کرپشن سے متعلق 12 دستاویزات اور فائلیں عدلیہ کو بھیجی گئی ہیں مگر ان میں سے کوئی فائل اعتراض لگنے کےبعد واپس نہیں آئی۔
'ایران عریبک انٹرنیشنل' ویب سائیٹ کے مطابق مرتضیٰ الویری کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے سلیمانی اور جعفری کی بیگمات کی کرپشن کیسز کی فائلوں ابھی تک سنجیدگی سے نہیں لیا بلکہ انہیں نظرانداز کیا ہے۔
#مرتضى_الويري، عضو مجلس بلدية #طهران، يرد على سؤال حول فساد مالي لزوجتي #قاسم_سليماني قائد #فيلق_القدس، ومحمد جعفري قائد #الحرس_الثوري السابق: "أرسلنا 12 ملف فساد اقتصادي كبيرا للسلطة القضائية، ولم ترد على أي منها" pic.twitter.com/ONBQqZoYes
— Iranintl إيران إنترناشيونال-عربي (@IranIntl_ar) June 8, 2019
خیال رہے کہ سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے گذشتہ برس جنرل قاسم سلیمانی پر نائب صدر اسحاق جہاںگیری کےبھائی مہدی جہاں گیری کی کرپشن کیسز میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا۔ مہدی جہاں گیری کی کرپشن کا کیس گذشتہ برس اکتوبر میں سامنے آیا تھا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ مہدی جہاں گیری کو کو جنرل قاسم سلیمانی کی مداخلت پر رہا کیا گیا۔