عراق میں رواں ہفتے امریکی سفارت خانے پر بلوائیوں کے حملوں کے بعد بغداد عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بغداد میں قائم امریکی سفارت خانے پر منگل کے روز کیے گئے حملے میں ملیشیائوں کے مرد کارکنوں کے ساتھ خواتین بھی پیش پیش تھیں۔ خواتین کو پلاسٹک کے تھیلوں میں پتھر بھر کر سفارت خانے پر پتھراؤ کرنے والوں کو فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراق کی شیعہ ملیشیائوں سے منسلک ان خواتین کو 'الزینبیات کی وفادار' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ خواتین پتھراؤ کے لیے لوازمہ جمع کر کے لاتیں اور امریکی سفارت خانے پر پتھرائو کرنے والے مردوں کو فراہم کرتی رہیں۔
خیال رہے کہ ایران نواز عراقی شیعہ ملیشیا نے امریکی فوج کی طرف سے عسکری پسنددوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے بعد منگل کے روز بغداد میں موجود امریکی سفارت خانے کو نذر آتش کر دیا تھا۔
بغداد میں امریکی سفارت خانے پریلغار کرنے والوں میں الحشدی الشعبی ملیشیا، عراقی حزب اللہ اور کئی دوسرے گروپوں کے شدت پسند پیش پیش تھے۔ امریکی سفارت خانے پر یلغار کی سامنے آنے والی ویڈیوز میں مشتعل ھجوم کو امریکا مردہ باد کے نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے سفارت خانے میں گھس کر بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ بھی کی اور سفارت خانے کے قریب لگے کیمرے بھی توڑ ڈالے۔ گذشتہ روز ملیشیائوں نے ارکان نے سفارت خانہ خالی کر دیا تھا تاہم امریکی سفارتی عملہ تا ال سفارت خانے میں واپس نہیں آ سکا ہے۔