معلومات کے مطابق اس امر کی تصدیق ہوئی ہے کہ جمعے کو علی الصبح بغداد میں امریکی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں لبنانی ملیشیا حزب اللہ کا بیرون ملک کارروائیوں کا ذمے دار سامر عبداللہ بھی شامل ہے۔ سامر حزب اللہ کے ایک اہم سابق کمانڈر عماد مغنیہ کا داماد ہے۔ تاہم حزب اللہ نے ایرانی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے والی کارروائی کے دوران اپنے کسی بھی رکن کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔
حزب اللہ کے سابق کمانڈر عماد مغنیہ کو 2008 میں شام کے دارالحکومت دمشق میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے جمعے کی صبح اپنی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ امریکی ڈرون طیاروں نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سلیمانی کی گاڑی کو بم باری کا نشانہ بنایا تھا۔
ادھر لبنانی تنظیم حزب اللہ کے زیر انتظام ٹی وی چینل المنار نے ٹیلی گرام پر بتایا ہے کہ تنظیم کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے باور کرایا ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے مقتول کمانڈر کی روش پر اپنا سفر جاری رکھیں گے۔ نصر اللہ کے مطابق قاتل امریکی اپنے اس برے جرم کے ذریعے کسی مقصد کو نہیں پا سکیں گے۔
عراق میں العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق سلیمانی کو نشانہ بنانے کی کارروائی جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے کی گئی۔ اس طرح کی خبریں بھی ہیں کہ سلیمانی اور اس کے ساتھیوں کو نشانہ بنانے کے لیے چار میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔