فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایران کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی عراق میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سلیمانی کو'شہید' قرار دیا ہے۔ حماس نے جنرل سلیمانی کو ہلاک کرنے پر امریکا پر بھی کڑی تنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو جمعہ کو علی الصباح امریکی فوج نے ایک فضائی آپریشن میں کئی دوسرے عراقی جنگجوئوں سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
حماس نے واقعے کو امریکا کی 'وحشیانہ خونی' کارروائی سے تعبیر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے جارحانہ اقدامات سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ کمانڈر سلیمانی کا قتل غیر معمولی واقعہ ہے جو جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق قاسم سلیمانی اور عراقی کمانڈروں کو جمعہ کی صبح ایک فضائی آپریشن میں بمباری کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ امریکی فوج نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نکلنے کے بعد قاسم سلیمانی کی گاڑی پر بمباری کی گئی۔ قاسم سلیمانی رات کے پچھلے پہر لبنان سے ایک طیارے کے ذریعے عراق پہنچے تھے۔
العربیہ اور الحدث چینلوں کے نامہ نگار کے مطابق قاسم سلیمانی کوجمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق ایک بجے نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں ڈرون طیارے کی مدد سے چار میزائل گرائے گئے جس کے نتیجے میں گاڑی اور اس میں موجود لوگوں کے پرخچے اڑ گئے۔
سلیمانی کی شناخت بھی ان کے ہاتھ میں انگوٹھی سے ہوئی۔ نیوز ایجنسی نے مزید کہا کہ عراقی عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ سلیمانی کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے تھے تاہم اس کی شناخت کرلی گئی ہے۔