ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی موت پر 3 روز کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سلیمانی آج جمعے کو علی الصبح بغداد کے ہوائی اڈے کے باہر امریکی میزائل حملے میں اپنے ساتھیوں سمیت مارا گیا۔
خامنہ ای نے مزید کہا کہ "سلیمانی کے چلے جانے سے ہمیں بے چینی محسوس ہو گی تاہم مزاحمت کا سلسلہ جاری رہے گا جب تک کہ نصرت کو یقینی اور مجرموں کی زندگی کو زیادہ تلخ نہ بنا دیا ئے"۔
ایرانی سپریم لیڈر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ "شدید انتقام سلیمانی کے قتل کے ذمے دار مجرموں کا منتظر ہے ... سلیمانی کی ہلاکت سے امریکا اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا جذبہ کئی گنا بڑھ جائے گا"۔
ادھر "فارس" نیوز ایجنسی نے القدس فورس میں خامنہ ای کے نمائندے علی شيرازی کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام شرعی طور پر واجب ہے اور "ہم امریکیوں کی نیندیں حرام کر دیں گے"۔
ایرانی نیوز چینل "العالم" نے ٹیلی گرام پر ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی کا بیان نشر کیا ہے کہ "ہم قاسم سلیمانی کے قتل کی کارروائی میں ملوث ہر شخص سے انتقام لیں گے"۔
دوسری جانب ایران میں مصلحت تشخیص نظام کے سربراہ اور پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محسن رضائی نے ٹویٹر پر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم اس پر امریکا سے شدید انتقام لیں گے"۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی "فارس" کے مطابق ایرانی قومی سلامتی کی سپریم کونسل کے ترجمان کیفان خوسرافی کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی کی جان لینے والی مجرمانہ کارروائی پر بحث کے لیے کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جمعے کے روز ہو گا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" نے آج علی الصبح ہونے والی کارروائی کی بعض تفصیلات جاری کی ہیں۔ ایجنسی کے مطابق سلیمانی کو نشانہ بنانے والی کارروائی بغداد کے ہوائی اڈے پر کارگو زون کے نزدیک کی گئی ،،، اور سلیمانی کو اُس طیارے سے باہر آنے کے چند لمحے بعد حملے کا نشانہ بنایا گیا جو اسے لبنان سے لے کر عراق پہنچا تھا۔
شاهد.. لحظة سقوط الصاروخ على المركبات التي تقل #قاسم_سليماني ومهدي المهندس قرب مطار بغداد pic.twitter.com/TSUCBxTgLX
— العربية (@AlArabiya) January 3, 2020
عراق میں العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق سلیمانی کو نشانہ بنانے کی کارروائی جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے کی گئی۔ اس طرح کی خبریں بھی ہیں کہ سلیمانی اور اس کے ساتھیوں کو نشانہ بنانے کے لیے چار میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔