سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ عراق کے حالیہ واقعات کے حوالے سے مملکت کا بیان یہ باور کراتا ہے کہ سعودی عرب خطے کے ممالک اور ان کے عوام کو کسی بھی جارحیت سے محفوظ رکھنے کے لیے ،،، جنگ بندی کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔
سعودی عرب کے مطابق وہ برادر ملک عراق میں رونما ہونے والے واقعات کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ یہ واقعات اُس کشیدگی اور دہشت گرد کارروائیوں میں اضافے کا نتیجہ ہے جن کی مملکت پہلے ہی مذمت کر چکی ہے اور ان کے دور رس نتائج سے خبردار بھی کیا جا چکا ہے۔
وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار ذریعے کا کہنا ہے کہ "خطے کی تازہ ترین صورت حال کی روشنی میں سعودی عرب جذبات کو قابو میں رکھنے اور تحمل مزاجی کا مطالبہ کرتا ہے تا کہ ایسے کسی بھی امر سے گریز کیا جا سکے جو حالات کو ابتری کے انتہائی مقام پر لے جا سکتا ہو"۔
مملکت سعودی عرب نے باور کرایا ہے کہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ دنیا بھر کے لیے اہمیت کے حامل اس خطے کے امن و استحکام کو یقینی بنانے کے واسطے مطلوبہ اقدامات کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کرے۔
امریکا نے جمعے کو علی الصبح بغداد کے ہوائی اڈے کے نزدیک فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو ہلاک کر دیا تھا۔
قاسم سلیمانی کے قتل کا حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی طور پر دیا تھا۔