بغداد میں امریکی سفیر وزارتِ خارجہ میں طلب، عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی پراحتجاج
عراق کی وزارتِ خارجہ نے بغداد میں متعیّن امریکی سفیر کو طلب کیا ہے اور ان سے عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں عراق میں امریکا کے فضائی حملوں کو ملک کی خود مختاری کی ننگی خلاف ورزی اور امریکا کی قیادت میں اتحاد کے ساتھ طے شدہ سمجھوتے کے منافی قراردیا ہے۔
اس نے کہا ہے کہ عراق کی سرزمین کو ہمسایہ ممالک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
گذشتہ جمعہ کو علی الصباح بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک امریکا کے ایک ڈرون حملے میں ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس سمیت متعدد جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
اس ڈرون حملے کے ردعمل بغداد میں امریکی سفارت خانے کے نزدیک واقع ایک چوک میں متعدد راکٹ گرے تھے۔امریکی سفارت خانہ بغداد کے انتہائی سکیورٹی والے گرین زون میں واقع ہے۔اسی علاقے میں غیر ملکی سفارت خانے،عراقی حکومت کے دفاتر اور پارلیمان کی عمارت واقع ہے۔
ادھر بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع بلد ائیربیس میں بھی دو کاتیوشا راکٹ گرے تھے۔اس ہوائی اڈے پر امریکی فوجی تعینات ہیں۔عراق کے دو سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان راکٹوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔