فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے نائب صالح العاروری نے ایک وفد کے ہمراہ پیر کے روز ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے نئے سربراہ اسماعیل قآنی سے ملاقات کی۔
اس سے قبل اسماعیل ہنیہ نے القدس فورس کے سابق سربراہ قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے جنازوں اور تدفین میں شرکت کی تھی۔
حماس تنظیم نے قاسم سلیمانی کے لیے تعزیتی مجلس کا انعقاد کیا اور اسماعیل ہنیہ نے ایرانی وزیر خارجہ کو ٹیلی فون پر سلیمانی کی موت پر اظہار تعزیت کیا۔ تہران میں اپنے خطاب کے دوران ہنیہ کا کہنا تھا کہ "سلیمانی کا قتل تاریخ کا سیاہ ترین جرم ہے اور اس جرم کے مرتکب لوگوں کو کڑی سزا ملنی چاہیے ... سلیمانی القدس کا شہید ہے ... اس شہادت سے فلسطینیوں کی تحریکِ مزاحمت مضبوط اور تیز ہوگی"۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ’’اے پی‘‘ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کا ایران کا دورہ اچانک تھا۔ اس لیے کہ مصر نے گذشتہ برس دسمبر میں انہیں اس شرط کے ساتھ پہلی مرتبہ سفر کرنے کی اجازت دی تھی کہ وہ ایران کا دورہ نہیں کریں گے۔ یہ بات عرب اور اسرائیلی میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتائی گئی۔