جرمنی نے عراق میں موجود اپنے بعض عسکری یونٹوں کو پڑوسی ممالک اردن اور کویت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے آج منگل کے روز بتایا کہ یہ پیش رفت گذشتہ ہفتے بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
جرمنی کی خاتون وزیر دفاع آنے گرَیٹ کرامپ کارین باؤر اور وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ارکان پارلیمنٹ کو ارسال کردہ خط میں بتایا کہ عراق کے دو شہروں بغداد اور تاجی میں عراقی فوجی اڈوں پر موجود جرمن فورسز کو "عارضی طور پر منتقل کیا جائے گا .. عراق میں تعینات فوجیوں کو اردن اور کویت بھیجا جائے گا ... اگر تربیتی مشقوں کا دوبارہ آغاز ہوا تو ان کو واپس بلایا جا سکتا ہے"۔
اسی طرح مذکورہ دونوں وزراء نے باور کرایا کہ عراقی فورسز کے تربیتی مشن کے حوالے سے عراقی حکومت کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ اس وقت عراق میں جرمنی کے تقریبا 120 فوجی موجود ہیں جو امداد اور تربیت کے بین الاقوامی مشن کے سلسلے میں اپنی ذمے داریاں انجام دے رہے ہیں۔