متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کا کہنا ہے کہ خطے میں جاری حالیہ کشیدگی اور تناؤ میں کمی لانا ضروری ہے۔
بدھ کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ عدم جارحیت ایک دانش مندانہ موقف اور خطے کی اہم ترین ضرورت ہے۔
Essential that the region pulls back from the current & troubling tensions. De escalation is both wise & necessary. A political path towards stability must follow.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) January 8, 2020
قرقاش کے مطابق خطے میں استحکام لانے کے لیے سیاسی راہ کو اپنانا لازم ہے۔
اس سے قبل ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا کہ اس نے عراق میں انبار کے عین الاسد اور اربیل کے حریر فوجی اڈوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ دونوں اڈوں میں امریکی فوج موجود ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق پاسداران کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے عراق میں امریکی اہداف پر ایرانی حملوں کا جواب دیا تو اس اقدام کا نیا رد عمل سامنے آئے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ عراق میں امریکا کی دو عسکری تنصیبات پر ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
-
سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کا جواب ناکافی ہے: علی خامنہ ای
ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای نے عراق میں اتحادی افواج کے اڈوں پر میزائل حملوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ "امریکی افواج کو خطے سے چلا ... مشرق وسطی -
’’ایران کے 22میزائلوں کے حملے میں عراقی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا‘‘
عراقی فوج نے کہا ہے کہ مغربی صوبہ الانبار میں واقع عین الاسد ائیر بیس اور عراقی کردستان کے دارالحکومت اربیل میں ایک فوجی اڈے پر کل بائیس میزائل داغے ... مشرق وسطی -
مشرق وسطی میں امریکی مفادات خطرے میں ہیں: حسن روحانی
ایران کے صدر حسن روحانی نے منگل کے روز اپنے فرانسیسی ہم منصب عمانوئل ماکروں کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس موقع پر روحانی نے ماکروں کو آگاہ کیا کہ ... مشرق وسطی