سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کا جواب ناکافی ہے: علی خامنہ ای

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای نے عراق میں اتحادی افواج کے اڈوں پر میزائل حملوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ "امریکی افواج کو خطے سے چلا جانا چاہیے"۔ انہوں نے باور کرایا کہ ایران کا دشمن امریکا ہی ہے۔

ایرانی رہبر اعلی کا یہ موقف بدھ کے روز سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک خطاب کے دوران سامنے آیا۔ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد اپنے خطاب میں خامنہ ای نے اعتراف کیا کہ سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کا جواب ناکافی ہے۔

Advertisement

جوہری معاہدے کے حوالے سے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ "جوہری بات چیت کا کسی بھی طور دوبارہ آغاز امریکا کے غلبے کی راہ ہموار کر دے گا"۔

خامنہ ای نے موجودہ حالات کو کٹھن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وسیع محاذ ایران کے مقابلے پر آیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کا قتل ظاہر کرتا ہے کہ "ایرانی انقلاب" زندہ ہے۔

ادھر ایرانی شوری نگہبان نے باور کرایا ہے کہ عراق میں میزائل حملہ قانونی حیثیت کا حامل دفاع ہے۔

شوری نگہبان کے ترجمان عباس كدخدائی نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ "عراق میں امریکی اڈوں پر ایرانی پاسداران انقلاب کا میزائل حملہ ،،، امریکی جارحیت کے مقابل قانونی دفاع ہے"۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آج علی الصبح کی جانے والی کارروائی اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی رُو سے مںظور شدہ ہے۔

اس سے قبل ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا کہ اس نے عراق میں انبار کے عین الاسد اور اربیل کے حریر فوجی اڈوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ دونوں اڈوں میں امریکی فوج موجود ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق پاسداران کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی اہداف پر ایرانی حملوں کے جواب میں امریکا کے کسی بھی اقدام کا نیا رد عمل سامنے آئے گا۔

امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے مطابق عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں محدود سطح پر مادی نقصان ہوا ہے۔ ایک امریکی ذمے دار نے تصدیق کی ہے کہ زیادہ تر ایرانی میزائل اپنے اہداف پر نہیں پہنچ سکے۔

مقبول خبریں اہم خبریں