عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے نے جنوبی شہر بصرہ میں دو صحافیوں کے قتل کی مذمت کی ہے اور ان پر حملے کو ’’قابل افسوس‘‘ اور ’’بزدلانہ‘‘ قراردیا ہے۔
امریکی سفارت خانہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ عراق میں پریس کے ارکان ، سوشل میڈیا کے کارکنان اور اصلاح پسند کارکنان کے قتل ، اغوا ، ہراساں کیے جانے اور ڈرانے دھمکانے کے جاری واقعات مسلسل سزا کے بغیر نہیں رہ سکتے۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’عراقی حکومت اظہار رائے کی آزادی کی پاسداری ، صحافیوں اور پُرامن سیاسی کارکنان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمے دار ہے تاکہ وہ بلا خوف وخطراپنے جمہوری حقوق کو رو بہ عمل لا سکیں۔‘‘
’’یہ اسی صورت میں ممکن ہے ،اگر تشدد کے واقعات کے ذمے داروں کو تلاش کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے۔
عراقی صحافی احمد عبدالصمد اور کیمرامین صفہ غالی کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیان شب بصرہ میں نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا۔عبدالصمد کئی مرتبہ العربیہ اور الحدث کی سکرینوں پر عراق کے جنوبی شہروں میں حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران میں نمودار ہوئے تھے اور وہ ناظرین کو تازہ صورت حال سے آگاہ کیا کرتے تھے۔ انھوں نے میڈیا اداروں کو ان احتجاجی مظاہروں کے بارے میں بیسیوں تصاویر اور وڈیوز فراہم کی تھیں۔
صفہ غالی عراق کے دجلہ ٹی وی کے ساتھ کیمرا مین کے طور پر وابستہ تھے۔ انھیں بھی مسلح حملہ آوروں نے عبدالصمد کے ساتھ موت کی نیند سلا دیا تھا۔