اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے لبنان میں نئی حکومت کی تشکیل کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ لبنان میں اصلاحات کی سپورٹ کے لیے نئے وزیراعظم کے ساتھ کام کریں گے تا کہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ملک کو سنگین اقتصادی بحران سے نکالا جا سکے۔
گوٹیرس کا یہ موقف اُن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں سامنے آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ "لبنان کی خود مختاری، استحکام اور سیاسی آزادی" کو سپورٹ کرنے پر کاربند رہے گا۔
لبنان کے ایوان صدارت نے منگل کی شام حسان دیاب کی سربراہی میں نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ صدر میشیل عون کی جانب سے جاری آرڈیننس میں حکومتی تشکیل کا فیصلہ سامنے آیا۔ عوامی احتجاج کے نتیجے میں سعدی حریری کی حکومت کے خاتمے کے تقریبا تین ماہ بعد نئی حکومت کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔
لبنان کی نئی حکومت 20 وزراء پر مشتمل ہے جنہوں نے اس سے قبل کوئی سیاسی ذمے داری نہیں سنبھالی۔
لبنان کی نئی کابینہ کا پہلا اجلاس بدھ کے روز بیروت کے وقت کے مطابق صبح 11 بجے ریپبلکن پیلس میں منعقد ہو گا۔
-
لبنان میں نئی حکومت کی تشکیل کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری
لبنان میں ایوان صدر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نو منتخب وزیراعظم حسان دیاب کی قیادت میں نئی کابینہ تشکیل دے دی گئی ہے جب کہ دوسری طرف ملک میں مختلف ... مشرق وسطی -
لبنان: بیروت میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 75 مظاہرین زخمی
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں احتجاجی مظاہرے کے دوران میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 75 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ بیروت میں لبنانیوں نے ہفتے کے روز ... مشرق وسطی -
اصلاحات کے بغیر کوئی امداد نہیں ملے گی: امریکا کا لبنان کو انتباہ
لبنان کو تین ماہ سے زیادہ عرصے سے وسیع مالیاتی اور حکومتی بحران کا سامنا ہے۔ سعد حریری کی حکومت مستعفی ہو چکی ہے اور نامزد وزیراعظم نئی ... بين الاقوامى