پومپیو کی تہران کے ساتھ معاملات کرنے والے ممالک اور کمپنیوں کو دھمکی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران کا رویہ تبدیل ہونے تک اس پر انتہائی دباؤ کی مہم جاری رہے گی۔

پومپیو نے تہران کے ساتھ معاملات کرنے والی کمپنیوں اور ممالک کو مزید امریکی پابندیوں کی دھمکی بھی دی۔ اپنی ٹویٹ میں امریکی وزیر خارجہ نے لکھا کہ "ایرانی نظام پر انتہائی دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رہے گا یہاں تک کہ وہ اپنا رویہ بدل لے۔ ہم نے آج چین ، ہانگ کانگ اور اُن اداروں پر پابندیان عائد کر دی ہیں جو ایران میں تیل اور پیٹروکیمیکل کے سیکٹروں میں کام کر رہے ہیں"۔

Advertisement

پومپیو نے متعلقہ ممالک اور کمپنیوں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ "اگر آپ لوگوں نے اس (ایرانی) نظام کی سرگرمیوں کے لیے سہولیات پیش کیں تو آپ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا"۔

اس سے قبل غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی سے متعلق امریکی وزارت خزانہ کے بیورو (OFAC) نے جمعرات کے روز دو افراد اور چار ایرانی اور چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پیٹروکیمیکل اور پٹرولیم سے متعلق ان کمپنیوں نے ایران کی نیشنل آئل کمپنی (NIOC) کی برآمدات منتقل کی تھیں۔ واضح رہے کہ NIOC پر الزام ہے کہ وہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے دہشت گرد ایجنٹوں کو فنڈنگ فراہم کرتی ہے۔

امریکی وزارت خزانہ کے مطابق تیل اور پٹروکیمیکل کی صنعتیں ایرانی نظام کی آمدنی کے مرکزی ذرائع میں شمار ہوتی ہیں جن کے ذریعے تہران پورے مشرق وسطی میں اپنی شر انگیز سرگرمیوں کی فنڈنگ کرتا ہے۔ وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کی پٹروکیمیکل اور پٹرولیم برآمدات کے سلسلے میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے تھے۔

امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ پٹروکیمیکل اور آئل ایران کے وہ دو مرکزی ذرائع ہیں جن کو ایرانی نظام کی دہشت گرد سرگرمیوں کی فنڈںگ اور ایرانی عوام کے خلاف کریک ڈاؤن میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل امریکی نائب صدر مائیک پنس نے جمعرات کے روز بیت المقدس میں منعقد ایک تقریب میں شرکت کے دوران عالمی سربراہان پر زور دیا تھا کہ وہ ایران کے خلاف پورے عزم کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں