پیٹروکیمیکل سیکٹر سے متعلق 2 شخصیات اور 6 کمپنیوں پر امریکی پابندیاں

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی سے متعلق امریکی وزارت خزانہ کے بیورو (OFAC) نے جمعرات کے روز دو افراد اور چار ایرانی اور چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پیٹروکیمیکل اور پٹرولیم سے متعلق ان کمپنیوں نے ایران کی نیشنل آئل کمپنی (NIOC) کی برآمدات منتقل کی تھیں۔ واضح رہے کہ NIOC پر الزام ہے کہ وہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے دہشت گرد ایجنٹوں کو فنڈنگ فراہم کرتی ہے۔

امریکی وزارت خزانہ کے مطابق تیل اور پیٹروکیمیکل کی صنعتیں ایرانی نظام کی آمدنی کے مرکزی ذرائع میں شمار ہوتی ہیں جن کے ذریعے تہران پورے مشرق وسطی میں اپنی شر انگیز سرگرمیوں کی فنڈنگ کرتا ہے۔ وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کی پٹروکیمیکل اور پٹرولیم برآمدات کے سلسلے میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے تھے۔

امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ پٹروکیمیکل اور آئل ایران کے وہ دو مرکزی ذرائع ہیں جن کو ایرانی نظام کی دہشت گرد سرگرمیوں کی فنڈںگ اور ایرانی عوام کے خلاف کریک ڈاؤن میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

جمعرات کے روز عائد کی جانے والی پابندیوں میں بنیادی طور پرTriliance پٹروکیمیکل کمپنی لمیٹڈ شامل ہے۔ یہ ایک بروکریج کمپنی ہے جس کا صدر دفتر ہانگ کانگ میں ہے۔ کمپنی کی شاخیں ایران، چین اور جرمنی میں بھی ہیں۔

سال 2019 میں مذکورہ کمپنی نے کروڑوں ڈالر کے مساوی رقم ایران کی قومی تیل کمپنی NIOC کو منتقل کی۔ امریکی وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق یہ رقم ایران کو پیٹروکیمیکلز، خام تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی ادائیگی کی مد میں دی گئی۔

اس کے علاوہ مذکورہ کمپنی نے کروڑوں ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات کی چین میں کمپنیوں کو فروخت کے عمل میں سہولت کار کا کردار بھی ادا کیا۔

امریکی وزارت خزانہ نے دو افراد کو پابندیوں میں شامل کیا ہے۔ ان کے نام علی بائندریان (ايرانی) اور ژے کنگ وانگ (چینی) ہیں۔ ان کے علاوہ درج ذیل چھ کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں :

Triliance Petrochemical Co. Ltd
Sage Energy HK Limited
Peakview Industry Co Ltd
Beneathco DMCC
Jiaxiang Industry Hong Kong Limited
Shandong Oiwangwa Petrochemical Co Ltd

مقبول خبریں اہم خبریں