بیت المقدس : لا پتہ فلسطینی بچے کی لاش پانی کے حوض سے برآمد

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

مقبوضہ بیت المقدس میں جمعے کی سہ پہر چار بجے لا پتہ ہونے والے 8 سالہ فلسطینی بچے قیس ابو رمیلہ کی لاش بیت حنینا میں بارش کے پانی کے ایک حوض سے مل گئی۔ لاش ملنے کا اعلان ہفتے کے روز طبی ذرائع نے کیا۔

قیس کے لا پتہ ہونے کے بعد اس کے اغوا کے حوالے سے خبریں گردش میں آئیں۔ بچے کی تلاش کی کارروائی میں بیت المقدس کے مکینوں سمیت سیکڑوں افراد شریک رہے۔ بعد ازاں اسرائیلی حکام نے ایک بیان میں بتایا کہ قیس مل گیا ہے اور اس کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

Advertisement

اسرائیلی حکام کو جمعے کی شب خبر پہنچی تھی کہ قیس پانی کے مذکورہ حوض میں لکڑی کے ایک تختے کے نیچے دبا ہوا ہے۔ بارش کا پانی بھر جانے کے سبب کافی مشقت کے بعد وہاں سے قیس کو نکالا گیا تاہم اس کی حالت نازک تھی۔

بعد ازاں اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا کہ قیس کی جان بچانے کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔

ہفتے کی صبح بیت المقدس میں مقامی ذرائع نے ایک وڈیو جاری کی جس میں ہنگامی ٹیموں کو دیکھا گیا کہ وہ کئی گھنٹوں تک شدید ٹھنڈ کا شکار ہونے والے بچے قیس کو طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

ادھر بیت المقدس میں ایک فلسطینی تنظیم نے شہر کی بلدیہ اور اسرائیلی حکام کو قیس ابو رمیلہ کی موت کا ذمے دار قرار دیا۔ تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بچے کی موت حکام کی غفلت کی وجہ سے واقع ہوئی کیوں کہ انہوں نے بارش کے پانی کے گہرے حوض کو ڈھانپا نہیں تھا اور اس سلسلے میں عوام کے تحفظ کے لیے مطلوبہ احتیاطی اقدامات کو یقینی نہیں بنایا گیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں