صنعاء میں حوثی باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان کا سامنا
اسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھرگئے، سیکڑوں جنگجو ہلاک
یمن کے دارالحکومت صنعاء کے مشرق میں نھم کے محاذ پر یمن کی آئینی فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان ایک ہفتے سےجاری لڑائی میں باغیوں کو بھاری جانی اورمالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اطلاعات کے مطابق صنعاء اور اطراف کے اسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھرگے ہیں۔فوجی آپریشن کے نتیجے میں حوثیوں کے کئی فیلڈ کمانڈر اور ان کے سپروائز ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ بھاری مقدار میں گولہ بارود اور جنگی سامان بھی تباہ ہوگیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ نھم کے محاذ پر یمنی فوج اور عرب اتحادی فوج کا مشترکہ آپریشن جاری ہے جس میں حوثی باغیوں کو بھاری جانی اور مادی نقصان سے دوچارکیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ہفتے میں دارالحکومت صنعاء کے ملٹری، الثورہ، الکویت اور دوسرے اسپتالوں میں 154 جنگجوئوں کی لاشیں لائی گئیں جب کہ وسطی یمن میں ذمار گورنری میں تین دن کے دوران ہلاک ہونے والے 50 جنگجوئوں کی تدفین کی گئی۔
یمن کے طبی ذرائع کے مطابق صنعاء کے ملٹری اسپتال میں 74 لاشیں لائی گئیں، الثورہ اسپتال میں 59 اورالکویت نامی سرکاری اسپتال میں 21 مقتول جنگجوئوں کی لاشیں لائی گئی ہیں۔
جمعہ کے روز حوثی ملیشیا نے ایک سینیر کمانڈر ابو علی السراجی کی صنعا کے قریب الشعوب کے مقام پر تدفین کی۔
ذمار گورنری میں کم سے کم پچاس جنگجوئوں کو دفن کیا گیا۔ ان میں چار سینیر کمانڈر شامل ہیں۔