عراقی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی شہر ناصریہ میں الحبوبی اسکوائر پر دھرنا دینے والے افراد بدستور موجود ہیں جب کہ مظاہرین نے ذی قار صوبے میں متعدد پُلوں کو بند کر دیا ہے۔
آج اتوار کے روز ایک عراقی سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ ناصریہ شہر کے وسط میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں کئی افراد دم گھٹنے کا شکار ہو گئے۔ ان میں سے بعض افراد کو علاج کے لیے قریبی واقع ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
فيديو متداول يظهر مسلحا يرتدي الأسود وهو يطلق النار على المحتجين في #البصرة pic.twitter.com/b2xCk8Kt2S
— الحدث (@AlHadath) January 26, 2020
اس سے قبل العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے نے بتایا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے ہفتے کی صبح جنوبی شہر بصرہ میں دھرنے کے مقام پر دھاوا بول کر ام بروم اسکوائر پر نصب مظاہرین کے خیموں کو اکھاڑ دیا۔ اس دوران التمیمیہ کے علاقے میں مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کا گھیراؤ بھی کر لیا۔
مراسل #الحدث منتظر الرشيد: تجدد عمليات الكر والفر بين القوات الأمنية والمتظاهرين في محيط ساحة الوثبة وسط #بغداد pic.twitter.com/l7ubVnhpis
— الحدث (@AlHadath) January 26, 2020
خیال رہے کہ رواں ماہ 20 جنوری کے بعد عراق میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ایک بارپھر سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ ایام میں ہونے والے پرتشدد مظاہرین میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ گذشتہ برس اکتوبر سے جاری احتجاج میں سیکڑوں افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔