فلسطینیوں کی امریکی صدر کے مجوزہ امن منصوبے پر اوسلومعاہدے کو خیرباد کہنے کی دھمکی
فلسطینی قیادت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن منصوبے کے اعلان کی صورت میں معاہدہ اوسلو کو خیرباد کہنے کی دھمکی دے دی ہے۔
امریکی صدر آیندہ ہفتے مشرقِ اوسط میں قیام امن کے لیے اپنے مجوزہ امن منصوبے کا اعلان کرنے والے ہیں۔فلسطینیوں کے اعلیٰ مذاکرات کار صائب عریقات نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے اپنے منصوبے کا اعلان کیا توتنظیمِ آزادی فلسطین ( پی ایل او) معاہدہ اوسلو کے اہم حصے ’عبوری سمجھوتے‘ سے دستبردار ہونے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ’’ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام سے اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر عارضی قبضہ مستقل قبضے میں تبدیل ہوکررہ جائے گا۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس مجوزہ منصوبے کو ’’صدی کی ڈیل‘‘ کا نام دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدہ دار کے مطابق صدر آیندہ دنوں میں اپنی اس امن تجویز کو پیش کردیں گے۔
اس عہدہ دار کا کہنا ہے کہ یہ صدر ٹرمپ خود ہیں جو اس بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔وہ اس کے اعلان کے وقت پر غور کررہے ہیں۔اس میں مزید تاخیر خود امن معاہدے کے مفاد میں نہیں کیونکہ اسی سال کے آخر میں امریکا میں صدارتی انتخابات منعقد ہورہے ہیں۔