صدر ٹرمپ کی صدی ڈیل :حماس فلسطینی قیادت سے مل کر لائحہ عمل طے کرے گی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

فلسطین کے متحارب دھڑوں حماس اور فتح کے لیڈروں کے درمیان آج مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں ملاقات ہورہی ہے۔اس میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمجوزہ امن منصوبے کے بارے میں اپنا لائحہ عمل طے کریں گے۔

فتح کے ایک اعلیٰ عہدہ دار عزام الاحمد نے کہا ہے کہ ’’ہم نے حماس تحریک کو فلسطینی قیادت کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے اور ان کے نمایندے اس میں شریک ہوں گے۔‘‘

Advertisement

حماس کے ایک عہدہ دار ناصرالدین الشعار نے رام اللہ میں فلسطینی قیادت کے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اس میں صدر ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے مشترکہ مؤقف پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تمام فلسطینی دھڑوں کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حماس تنظیم کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول ہے۔اس کی فسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح کے ساتھ سیاسی مخاصمت چلی آرہی ہے اور اس کے قائدین یا نمائندے کم ہی رام اللہ میں فلسطینی قیادت کی دعوت پر اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اپنے طویل عرصے سے التوا کا شکار مجوزہ امن منصوبے کا اعلان کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازع کے حل کی راہ ہموار ہوگی۔

لیکن فلسطینی اس خفیہ منصوبے کو منصہ شہود پر آنے سے پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر غیرجانبدار نہیں اور وہ اسرائیل نواز ہیں۔ان کے مجوزہ امن منصوبے کے خلاف آج اور کل بدھ کو فلسطینی غرب اردن اور غزہ میں احتجاجی ریلیاں نکال رہے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں