خامنہ ای کا استعفی مانگنے پرایرانی دو شیزہ کو چھ سال قید کی سزا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایران کی ایک عدالت نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا استعفاٰ مانگنے والی ایک متحرک خاتون سماجی کارکن کو چھ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ‌ کے مطابق ایرانی عدالت نے ہفتے کے روز ایک خاتون سماجی کارکن نرگس منصوری کو خامنہ ای کا استعفیٰ طلب کرنے کی پاداش میں چھ سال قید کی سزا کا حکم دیا۔ نرگس نے چند ماہ ماہ قبل ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای سے استعفا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

Advertisement

ایران انٹرنیشنل چینل کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے نرگس منصوری کو چھ سال قید کی سزا سنانے کے ساتھ اس پر سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے پربھی پابندی عاید کردی ہے۔

خیال رہے کہ نرگس منصوری ان 14 ایرانی سماجی کارکنوں میں شامل ہیں جنہوں نے چھ اگست 2019ء کو ایک پیٹیشن پر دستخط کیے تھے جس میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے استعفا دینے اور ملک کے لیے نیا قانون تیار کرنے کامطالبہ کیاتھا۔

ان خواتین نے ایران میں نافذ ولایت فقیہ کے نظام حکومت کو'ملائیت کی ڈکٹیٹر' قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف پرامن احتجاج کی حمایت کی تھی۔ خواتین نے ایرانی رجیم پر ملک میں حقوق نسواں اور بنیادی شہری حقوق کی پامالیوں کا الزام عاید کیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں