اسرائیل کا لیزر بیم میزائل سے ڈرون طیارے مار گرانے کا کامیاب تجربہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

اسرائیل نے پہلی بار لیرز بیم میزائل سسٹم کی مدد سے بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کو مار گرانے 100 فی صد کامیاب تجربہ کیا ہے۔

سرائیل کے موقر اخبار'ٹائمز آف اسرائیل' کی رپورٹ کے مطابق مسلح افواج نے حال ہی میں جدید ترین Rafael لیزر بیم سسٹم کے ذریعے ڈرون طیاروں کو مار گرانے کا تجربہ کیا۔ اس سسٹم کو میزائل اور کم فاصلے تک مار کرنے والے ھاون راکٹ شکن گاڑیوں پر بھی نصب کیا جاسکے گا۔ اس کے علاوہ میدان جنگ میں ٹینکوں کے دفاع کے لیے بھی لیزر بیم میزائل سسٹم کار آمد ثابت ہوگا۔ لیزربیم میزائل سسٹم کے ذریعے تین ڈرون طیارے مار گرائے گئے ہیں۔ اسرائیلی اخبار کی ویب سائٹ پر ڈرون طیار ے مار گرانے کی ایک فوٹیج بھی پوسٹ کی گئی ہے جس میں لیزر کے ذریعے ڈرون طیاروں کو نشانہ بناتے اور انہیں مار گراتے دیکھا جاسکتا ہے۔

Advertisement

اسرائیل میں اس ڈرون سسٹم کو Drone Dome C-UAS کا نام دیا گیا ہے۔ رواں سال جنوری میں اسرائیل کے ایک ریٹائرڈ فوجی افسر اسحاق بن یسرائیل نے اسرائیلی پریس کو بتایا تھا کہ تل ابیب گذشتہ تین دھائیوں سے لیزر میزائل نظام پر کام کررہا ہے جو ابر آلود اور ریتلے طوفان کے موسم میں بھی اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ سسٹم بادلوں اور گردو غبار کے طوفان میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت نہیں‌رکھتا۔

ایک سوال کے جواب میں جنرل یسرائیل کا کہنا تھا کہ لیزر سسٹم روایتی میزائل کی نسبت بہت سستا ہونے کے ساتھ اپنے ہدف کو زیادہ بہتر اور جلد از جلد نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیزر سسٹم روشنی کی رفتار یعنی تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ سفر کرتا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں