لبنان میں حکومت کےخلاف جاری مظاہروں کے دوران ایک سماجی کارکن احمد محمد توفیق کی ہلاکت کے بعد عوام میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے کارکن کی ہلاکت کے بعد بیروت کے وسط میں الرینغ پُل کو ہرطرحکی ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے۔
خیال رہےکہ نوجوان کارکن احمد محمد توفیق طرابلس شہر کے علاقے الجمیزات میں ایک ریلی کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا تھا جو بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر طرابلس میں سوگ منانے اور فوج سے اس واقعے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
واقعے کے بعد فوج اور پولیس کی بھاری نفری الجمیزات میں حکومت مخالف تحریک کےمرکز کے اطراف میںجمع ہوگئی تھی۔
ادھر مظاہرین نے البحصاص روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا جب کہ الغندرو بلڈنگ اور النور چوک میں جگہ جگہ مقتول کارکن کے تصویری پوسٹر بھی پوسٹ کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ لبنان میں 17 اکتوبر کو موجودہ سیاسی طبقے کے خلاف عوام میں احتجاج کی لہر اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔ مظاہرین ملک میں موجود بد انتظامی،سیاسی اور اقتصادی بحران کے حل میں ناکامی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کے نتیجے میں سعد حریری کو حکومت چھوڑنا پڑی مگر عوامی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔