سعودی عرب میں سوشل میڈیا کے حلقوں نے مشرقی صوبے الشرقیہ میں ٹڈی دل کے یلغار سے متعلق تصاویر اور وڈیوز پوسٹ کی ہیں۔
سعودی عرب کے کئی صوبوں (رياض، حائل، القصيم، الشرقيہ) میں بڑی تعداد میں "ٹڈی دل" کے جھنڈ پہنچے ہیں۔ یمن سے آنے والے یہ ٹڈی دل کئی گھنٹوں تک کھیتوں میں ٹھہرے رہے۔
شاهد.. أسراب من #الجراد تصل إلى #الدمام و #الخبر في المنطقة الشرقية بالسعودية pic.twitter.com/cByG4BrimT
— العربية السعودية (@AlArabiya_KSA) February 20, 2020
سعودی عرب میں ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر عبداللہ ابا الخیل العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیے گئے ایک سابقہ بیان میں تصدیق کر چکے ہیں کہ ان کی وزارت موسم سرما اور موسم بہار کے دوران صحرائی ٹڈیوں کی بھرمار کے خلاف اپنی زمینی کارروائیاں پوری کر چکی ہے۔ اس دوران 42 ہزار ایکڑ کے رقبے کو صاف کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ فروری کے آخر تک مکہ مکرمہ میں اللیث اور القنقذہ ، الباحہ میں قلوہ اور المخواہ، عسیر کے ساحلی علاقے اور جازان میں بیش، الدرب اور الشقیق کے اضلاع کو ٹڈیوں سے پاک کرنے کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔
ابا الخیل کے مطابق یمن، سلطنت عُمان اور پاک بھارت کے درمیان سرحدی علاقے سے صحرائی ٹڈیوں نے سعودی عرب کا رخ کیا۔ گذشتہ برس دسمبر سے حالیہ ماہ فروری کے وسط تک ٹڈی دل کے جھنڈ عسیر اور نجران صوبوں سے گزرتے ہوئے آئے۔
ابا الخیل نے مزید کہا کہ یمن میں صحرائی ٹڈی دلوں کی صورت حال کے پیش نظر آئندہ دنوں اور ہفتوں کے دوران مملکت میں ٹڈیوں کے مزید حملوں کی توقع ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی سطح پر صحرائی ٹڈیوں کی صورت حال کئی دہائیوں سے بدترین ہو چکی ہے۔ زرعی کاشت اور غذائی امن کو اس کے سبب بہت بڑے پیمانے پر خطرات کا سامنا ہے۔