سعودی عرب میں قدرتی گیس کے وسائل سے مالا مال الجافورہ کا علاقہ صرف قدرتی وسائل کی وجہ سے مشہور نہیں بلکہ یہ مملکت کا ایک تاریخی مقام بھی ہے جہاں آج سے 123 سال پیشتر مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود نے الریاض میں داخل ہونےسے قبل مسلسل 50 دن قیام کیا تھا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شاہ عبدالعزیز مرحوم اکثرت الجافورہ کا ذکر کرتے اور دشمنوں کے حملوں سے بچنے کے لیے اسے ایک بہترین پناہ گاہ قرار دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ الریاض کو دشمنوں سے آزاد کرانے سے قبل الجافورہ ان کی پناہ گاہ تھی۔
شاہ عبدالعزیز کے دنیا سے رخصت ہونےکے بعد بھی الجافورہ کی اہمیت کم نہیں ہوئی بلکہ یہ جگہ ایک بار پھرنہ صرف سعودی عرب بلکہ عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز ہے مگر اس بار اس کی وجہ وہاں پرپائے جانے والے قدرتی گیس کے پناہ وسائل ہیں۔
شاہ عبدالعزیز مرحوم کے دور میں لکھی گئی کتاب کے مصنف فواد حمزہ نے الجافورہ میں شاہ عبدالعزیز کے 50 دن رات قیام کی تفصیلات بیان کی ہیں۔
شاہ عبدالعزیز بیان کرتے کہ انہوں نے 50 دن تک الجافورہ کو اپنی پناہ گاہ بنایا۔ اس دوران رمضان المبارک کا مہینا آیا اور ہم نے 20 رمضان سنہ 1318ھ کو الریاض کی طرف کوچ کیا تاکہ عید کے روز الریاض پہنچ جائیں۔ پھر وہ دن آیا جب ہم تیسری سعودی مملکت کا قیام عمل میں لانے میں کامیاب ہو گئے۔