تیل کی طلب پر "كرونا" وائرس کے اثرات مختصر مدت کے ہوں گے : آرامکو

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی سعودی ارامکو کے چیف ایگزیکٹو امین الناصر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے تیل کی طلب پر اثرات مختصر مدت کے لیے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کی دوسری شش ماہی میں تیل کا استعمال بڑھ جائے گا۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ توانائی استعمال کرنے والے ملک چین میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیل جانے کے سبب طلب کے متاثر ہونے سے رواں سال تیل کی قیمتیں نیچے آئی ہیں۔ چین سے باہر اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے ساتھ آج ایک بار پھر قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

امین الناصر کے مطابق یہ مندی مختصر مدت کے لیے ہے اور انہیں یقین ہے کہ رواں سال کی دوسری شش ماہی میں طلب کے حوالے سے بالخصوص چین میں بہتری آئے گی۔ یہ دورانیہ طویل مدت کا نہیں ہو گا۔

الناصر نے مزید کہا کہ ارامکو جو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے ،،، وہ چین سے اپنے ملازمین کو واپس نہیں بلائے گی۔

کرونا وائرس سے چین میں 77 ہزار کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں اور 2500 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد چین کے صوبے ہوبی میں ہے۔

ادھر اطالیہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے سبب فوت ہونے والے افراد کی تعداد سات ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ 220 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ یورپ کی سطح پر کرونا کا سب سے بڑا پھیلاؤ ہے۔

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک میں تیل پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب نے تنظیم کے دیگر رکن ممالک اور روس کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ بات چیت کا مقصد تیل کی فراہمی میں کمی پر غور کرنا ہے تا کہ خام تیل کی قیمتوں پر مرتب اثرات پر روک لگائی جا سکے۔

اوپیک تنظیم کے رکن ممالک اور ان کے حلیف پیداوار کی پالیسی سے متعلق فیصلے کے لیے آئندہ ماہ پانچ اور چھ مارچ کو اکٹھا ہوں گے

مقبول خبریں اہم خبریں