لیبیا کی عسکری کمیٹی کے دونوں فریقوں نے جنیوا مذاکرات کا بائیکاٹ کردیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

لیبیا کی جوائنٹ ملٹری کمیٹی نے اقوام متحدہ کی کوششوں سے جنیوا میں جنگ بندی سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں شرکت سے انکارکردیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کل سوموار کے روز مشرقی لیبیا کی قومی فوم کی حامی پارلیمنٹ کے ممبران جو لیبیا کے فوج کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی حمایت کرتے ہیں نے طرابلس میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ سیاسی امن مذاکرات میں اپنی شرکت سے انکار کردیا۔

Advertisement

لیبیا کے مشترکہ فوجی کمیشن کے مذاکرات کا دوسرا دور پیر کے روز ختم ہوا۔اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیاسی اور معاشی مشن کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ تنازع کے حل کے لیے تین مختلف پہلوئوں پرکام جاری رکھی کی تائید کی گئی۔

ایک بیان میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے تصدیق کی کہ اس نے فریقین کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کا مستقل مسودہ تیار کرنے اور عام شہریوں کی بہ حفاظت وطن واپسی کیے لیےکام شروع کردیا ہے۔ لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن اور مشترکہ ملٹری کمیشن دونوں کی زیر نگرانی جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔
دونوں فریقوں نے مزید مشاورت کے لیے معاہدے کا مسودہ اپنی قیادت کو پیش کرنے پر اتفاق کیا۔ تاکہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے آئندہ ماہ جنیوا میں ملاقات کی جا سکے۔

فائزالسراج کی سربراہی میں لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی مذاکرات سے علاحدگی کے کچھ دن بعد پیر کے روز واضح پیشرفت ہوئی۔ لیبیا کے فوج کے کمانڈر خلیفہ حفترنے حال ہی میں روسی انفارمیشن ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ترک فوج اور شام سے آئے اجرتی قاتل واپس جاتے ہیں تو حکومت کے ساتھ جنگ بندی کی جاسکتی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں