کرونا وائرس کی آندھی نے عالمی اسٹاک مارکیٹ ہلا کر رکھ دی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

چین میں سامنے آنے والے 'کرونا' وائرس نے صرف چین بلکہ پوری دنیا کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کرنا شروع کیے ہیں۔ لندن میں موجود العربیہ چینل کے نامہ نگارکے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور عالمی اسٹاک مارکیٹس سنہ 2016ء کے بعد بدترین بحران سے دوچار ہوئی ہیں۔

العربیہ کےنامہ نگار کےمطابق کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات ہرآنے والے دن بین الاقوامی حصص مارکیٹ کے لیے بُری خبر لا رہے ہیں۔ برٹش اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹ میں 6 فیصد سے 13 فیصد کے درمیان کمی آئی ہے۔ یورپی سیاحتی کمپنیوں کے حصص تیزی کے ساتھ کم ہو رہے ہیں۔ اسی طرح کورونا وائرس کے باعث اٹلی میں میلانو اسٹاک ایکسچینج سخت دباؤ میں ہے۔ اس کی ایک وجہ کرونا کا اٹلی میں پھیلنا بھی شامل ہے۔ اٹلی ان 29 ممالک میں سے ایک ہےجہاں کرونا وائرس پھیل چکا۔

کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر اسٹاک مارکیٹ میں نئے سرمایہ کاروں کی تعداد میں بھی کمی آ رہی ہے۔

پین یورپی 'ایس ٹی او ایکس ایکس 600 انڈیکس میں 0816 GMT تک 2.5٪ کی کمی واقع ہوئی جو اکتوبر کے بعد سے نقصان کی یہ بلند رین سطح ہے۔

میلانو کے حصص میں تقریبا تین ہفتوں کی نچلی سطح پر آگئے ہیں جہاں خسارے کی شرح 3.7 فیصد بتائی گئی ہے۔

ایوی ایشن اسٹاک

اسٹاکس 600 انڈیکس میں ایئر لائن اسٹاک بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسٹاک میں شامل ہے، کیونکہ ایزی جیٹ ، ریانیر ، ایئر فرانس اور لوفتھانسا کے حصص میں سات فی صد سے 11 فیصد کمی ہوئی ہے اور یورپی تفریحی شعبے کا انڈیکس 4 فی صد تک گر گیا۔
لگژری سامان بنانے والی کمپنیوں ، کان کنی کی فرموں ، آٹوموبایل انڈسٹری ، ٹکنالوجی اور بینکوں کے حصص تین فیصد سے زیادہ گر گئے۔
ایسوسی ایٹڈ برٹش فوڈز ، جو پرائم مارک کے مالک ہیں کے حصص میں 3 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے

وال اسٹریٹ کا انہدام

کرونا وائرس نے امریکی ڈاو جونز صنعتی انڈسٹری کو وال اسٹریٹ مارکیٹ کے کھلنے کے چند لمحوں میں 800 پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے۔ چین کے باہر کرونا وائرس کے دائرے میں اضافے کے بعد سرمایہ کاروں کو عالمی شرح نمو میں خسارے کا اندیشہ ہے۔

اسٹینڈ اینڈ بورز کا 500 انڈیکس 50 دن کی اوسط سط سے گرگیا ، جبکہ ڈاؤ بلیو چپ انڈیکس 100 دن کی اوسط سطح سے نیچے آگیا۔

خلیجی اسٹاک ایکسچینج میں اجتماعی مندی

مشرق وسطی کے اسٹاک مارکیٹس پیر کے روز چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے ایک ساتھ دھڑام سے نیچے آ گریں۔ خام تیل کی عالمی منڈی میں قیمت 2 اعشاریہ 37 ڈالر کمی ہوئی جو کہ جو کل فی صد کے اعتبار سے 4 اعشاریہ ایک فی صد کے برابر ہے۔

جنوبی کوریا، ایران اور اٹلی میں کرونا کے نئے کیسزسامنے سامنے آنے اور ہلاکتوں کے واقعات نے خلیجی حصص بازار کو بد ترین مندی سے دوچار کیا ہے۔

سعودی اسٹاک ایکسچینج میں تین پوائنٹ گر گئی۔ گذشتہ برس 13 مئی کے بعد سعودی اسٹاک مارکیٹ کا یہ سب سے بڑا نقصان ہے۔
الراجی بینک کے حصص میں 3.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ، جبکہ سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن (سابک) کے حصص 4 فیصد ، اور سعودی آرامکو 1.9 فیصد کمی سے 33.4 ریال پر بند ہوئی۔

المال کیپیٹل میں پورٹ فولیو منیجر فرجش بھنڈاری نے کہا کہ تیل کی کم قیمتیں مجموعی طور پر سکڑ رہی ہیں جو پیٹرو کیمیکلز کے لیے منفی عنصر ہے ، لیکن اس شعبے کو براہ راست کرونا وائرس سے بھی متاثر کیا گیا کیونکہ چین ایک بڑا صارف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بینکوں کو بہت سارے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

قطر میں تمام حصص گرنے کے بعد انڈیکس 1.3 فیصد گر گیا۔ ریان بینک کے حصص میں 2٪ اور قطر نیشنل بینک میں 1٪ کمی واقع ہوئی۔
ابوظبی انڈیکس میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی اور پہلے ابوظبی بینک کے حصص 4.5 فیصد گرگئے۔

دبئی میں انڈیکس میں 0.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ ایامر پراپرٹیز اور ایئرعربیہ میں سے ہر ایک کے حصص میں 2.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

کویت میں انڈیکس میں 1.7 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

خلیج سے باہر کمرشل انٹرنیشنل بینک میں 1.1 فیصد اور ہیلیپولس ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے انتظام سنبھالنے اور کمپنی میں حصص خریدنے کی پیش کش نہ ملنے کے بعد مصری اسٹاک ایکسچینج میں 1.7 فیصد کی کمی ہوئی۔

مقبول خبریں اہم خبریں