اسرائیل میں آج پیر کے روز پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ یہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں اسرائیل میں ہونے والے تیسرے انتخابات ہیں۔ اپنی مدت پوری کرنے والے موجودہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے لیے یہ فیصلہ کن انتخابات ہیں جو بدعنوانی کے الزامات کے سائے میں اقتدار میں رہنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انتخابات کے موقع پر 64 لاکھ اسرائیلی شہری 10 ہزار سے زیادہ پولنگ مراکز کا رخ کریں گے۔ پولنگ کا وقت رات دس بجے ختم ہو گا۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو اسرائیل میں طویل ترین عرصے تک وزیراعظم رہنے والی شخصیت ہیں۔
سروے رپورٹوں سے اس جانب اشارہ مل رہا ہے کہ نیتن یاہو کو ایک اور بند گلی کا سامنا ہے۔ وہ پارلیمانی اکثریت کے لیے زیادہ حمایت حاصل کرنے کے واسطے کوشاں ہیں۔ اس طرح نیتن یاہو مسلسل چوتھی اور مجموعی طور پر پانچ ویں مرتبہ وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہو سکیں گے۔
نیتن یاہو کو ایک بار پھر ریٹائرڈ فوجی عہدے دار بینی گینیٹس کی جانب سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ گینیٹس اپنی سیاسی جماعت "بلیو وائٹس" کی قیادت کر رہے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے اس بات کا بھرپور پرچار کیا کہ موجود اسرائیلی وزیراعظم اپنے خلاف خطرناک الزامات کے سبب ملک کی قیادت کے واسطے موزوں شخصیت نہیں۔
ایسا نظر آتا ہے کہ نیتن یاہو اور گینیٹس کی جماعتیں اپنے روایتی حلیفوں کے ساتھ الائنس تشکیل دینے کی قدرت نہیں رکھتے۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی امکان نہیں کہ دونوں شخصیات قومی یک جہتی کی حکومت تشکیل دینے کی جانب بڑھیں گی۔ لہذا ایسی صورت میں ایک سال کے اندر چوتھے پارلیمانی انتخابات کا منظر نامہ بنتا دکھائی دے رہا ہے۔