لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ جنرل ریٹارئرڈ خلیفہ حفتر نے کہا ہے کہ جب تک طرابلس کے مسلح گروپ مکمل طورپرجنگ بندی نہیں کرتے، قومی فوج اس وقت تک لڑائی جاری رکھے گی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق فرانس کے دورے کے دوران فرانسیسی صدر سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں خلیفہ حفتر کا کہنا تھا کہ لیبیا میں جنگ بندی کے لیے طرابلس کے عسکری گروپوں کو ہتھیار پھینکنا ہوں گے۔
فرانسیسی ایوان صدرکی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے صدر عمانویل میکروں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ جنرل حفتر نے یقین دلایا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔
ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر فی الحال لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے سربراہ فائز السراج سے ملاقات کا ارادہ نہیں رکھتے۔
دھر لیبیا کی نیشنل آرمی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل حفتر نے الیزیہ محل میں فرانسیسی صدر عمانویل میکروں سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔
نیشنل آرمی کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل حفتر اور فرانسیسی صدر عمانویل میکروں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں یورپ کی طرف غیرقانونی نقل مکانی کی روک تھام اور لیبیا میں جاری محاذ آرائی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی ایوان میں صدر میں جنرل حفتر کا سرکاری سطح پر شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقعے پر فرانس کے آرمی چیف، وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
نیشنل آرمی کی طرف سے اتوار کی شام جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قومی وفاق حکومت غیرملکی جنگجووں اور ترک فوج کی مدد سے ایک بڑے حملے کی تیاری کررہی ہے۔