تیل کی قیمتوں پراتفاق نہ ہوا تواوپیک پلس کے اجلاس کی ضرورت نہیں: سعودی عرب

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر کرونا وائرس کی وجہ سے تیل کی طلب اور قیمتوں میں اتفاق رائے نہیں ہوتا تو مئی اور جون میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم 'اوپیک پلس' کا اجلاس بلانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

اپنے روسی ہم منصب کے بیان کے رد عمل میں سعودی وزیر توانائی نے 'رائیٹرز' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے مئی یا جون میں اوپیک پلس کے اجلاس منعقد کرنے کا کوئی جواز دکھائی نہیں دیتا۔ اگر اوپیک کے رکن ممالک میں تیل کی قیمتوں اور طلب میں اتفاق رائے نہیں ہوتا تو ایسے میں یہ اجلاس بحران سے نمٹںے میں ہماری ناکامیوں کو ظاہر کرےگا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ روسی توانائی کے وزیر الیگزنڈر نوواک کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار کرنے والے ہر ملک کو اپنا مارکیٹ شیئر برقرار رکھنا چاہیئے جب کہ سعودی تیل کمپنی آرامکو کی طرف سے پیش کردہ قیمتوں میں کمی سے مارکیٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فری منڈی میں تیل پیدا کرنے والے ملکوں کو مسابقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہیں اپنا مارکیٹ شیئر برقرار رکھنا اور بڑھانا چاہیئے

سعودی وزیر توانائی کا یہ بیان منگل کے روز سعودی آرامکو کے سی ای او امین الناصر کے انٹرویو کے بعد سامنےآیا ہے ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کمپنی اپریل میں اپنے اندرو اور بیرون ملک گاہکوں کو یومیہ 12 اعشاریہ 3 ملین بیرل تیل سپلائی کرے گی۔

مقبول خبریں اہم خبریں