قطر کی قومی فضائی کمپنی نے اپنی پرواز نمبر QR8320 کے حوالے سے پھیلی ہوئی خبر کو "جھوٹ پر مبنی اور بے بنیاد" قرار دیا ہے۔ خبر کے مطابق تہران سے بیروت جانے والی اس پرواز میں 186 مسافر سوار تھے۔
اخبار میں مزید بتایا گیا کہ قطر ایئرویز نے اپنی مذکورہ پرواز کے ذریعے ہتھیاروں کی کھیپ ایرانی دارالحکومت تہران سے لبنانی دارالحکومت بیروت منتقل کی۔
تبدي الخطوط الجوية القطرية استغرابها من بعض الحسابات التي تنشر أخباراً زائفة وغير صحيحة فيما يتعلق بالرحلة رقم QR8320 من طهران إلى بيروت، حيث تدعي هذه الحسابات بأن 186 راكباً كانوا على متن هذه الرحلة.
— الخطوط الجوية القطرية (@qatarairwaysar) March 21, 2020
نود الإشارة هنا بأن هذه الرحلة مختصة بالشحن الجوي وغير مؤهلة لنقل الركاب.
تبدي الخطوط الجوية القطرية استغرابها من بعض الحسابات التي تنشر أخباراً زائفة وغير صحيحة فيما يتعلق بالرحلة رقم QR8320 من طهران إلى بيروت، حيث تدعي هذه الحسابات بأن 186 راكباً كانوا على متن هذه الرحلة.
— الخطوط الجوية القطرية (@qatarairwaysar) March 21, 2020
نود الإشارة هنا بأن هذه الرحلة مختصة بالشحن الجوي وغير مؤهلة لنقل الركاب.
قطر ایئرویز نے ٹویٹر جاری بیان میں تصدیق کی ہے کہ یہ پرواز مسافروں کی منتقلی کے لیے نہیں بلکہ فضائی کارگو کے واسطے مختص تھی۔ مزید یہ کہ اس پرواز میں استعمال ہونے والا طیارہ ایئر بس A330-200F تھا۔
ایک دوسری ٹویٹ میں قطر ایئرویز نے واضح کیا کہ طیارے نے تہران سے اڑان بھری تو وہ سامان اور مسافروں سے خالی تھا۔ طیارے نے بیروت کا رخ کیا تا کہ مویشیوں کی کھیپ کو بیروت سے دوحہ منتقل کیا جا سکے۔
امریکی اور مغربی انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق ایران نے حالیہ عرصے میں لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے لیے جدید ہتھیار اور عسکری لوازمات پر مشتمل کھیپوں کو بھیجنے کا سلسلہ بڑھا دیا ہے۔ یہ کھیپ قطر کے راستے گزرنے والے طیاروں کے ذریعے بیروت پہنچائی جاتی ہے۔